میکرون کا بیان عالمی امن کیلے سنگین خطرہ انٹر فیتھ ڈائیلاگ کی کوششوں کو دھچکا لگا مجلس علماپاکستان کی مزہبی کانفرنس

لاہور (خصوصی نامہ نگار) مجلس علماء پاکستان کے زیر اہتمام اور خطیب و امام بادشاہی مسجد لاہور و مرکزی چیئرمین مجلس علماء پاکستان‘ سفیر امن مولانا سید عبد الخبیر آزاد (چیئرمین انٹر فیتھ کونسل فار پیس اینڈ ہارمنی پاکستان) کی زیرصدارت لاہور پریس کلب میں فرانسیسی صدر کی طرف سے توہین آمیز بیان پر مذمتی کانفرنس منعقد کی گئی جس کے مہمانان خصوصی صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور پنجاب پیر سید سعید الحسن اور صوبائی وزیر انسانی حقوق پنجاب چوہدری اعجاز عالم اگسٹین تھے۔ مولانا سید عبد الخبیر آزاد نے تمام مکاتب فکر کے جید علماء کرام ودیگر مذہبی رہنماؤں کے ہمراہ  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کے صدر کا توہین آمیز بیان عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ عالمی سطح پر انٹر فیتھ ڈائیلاگ کیلئے ہونے والی کوششوں کو فرانس کے صدر کے توہین آمیز بیان سے شدید دھچکہ لگا ہے اور خطرہ ہے انٹر فیتھ ہارمنی کا پلیٹ فارم پامال نہ ہو جائے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فرانس کے صدر کا توہین آمیز بیان واپس لینے اور معافی مانگنے تک اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں فرانس کی رکنیت فوری معطل کی جائے۔ مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ توہین آمیز بیان سے امت مسلمہ کی شدید دل آزاری ہوئی ہے۔ بیان اقوام متحدہ کے طے شدہ اصولوں اور منشور کی شدید خلاف ورزی ہے۔ بیان کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے فرانس کے صدر کے توہین آمیز بیان کی بر وقت مذمت کر کے امت مسلمہ کے جذبات و احساسات کی ترجمانی کی ہے۔ مولانا عبد الخبیر آزاد نے اس موقع پر کہا کہ لندن سے جاری کردہ قادیانی جماعت  کے بیانات کہ پاکستان میں اقلیتوں پر ظلم محض عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔ پاکستان میں انسانی حقوق کا مکمل تحفظ کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر مولانا آزاد نے ہندوستان کی طرف سے دھمکیوں کے جواب میں کہا کہ ہم دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں۔ پاکستان کے خلاف ہندوستان کی ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے‘ ہماری حکومت ہماری بہادر افواج اور پوری پاکستانی قوم ایک پیچ پر اکھٹی ہے اور ہمیں اپنی بہادر افواج پر فخر ہے‘ کانفرنس کے اختتام پر ملکی سلامتی و استحکام کیلئے دعا کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...