اسلام آباد ( سپیشل رپورٹ) ترکی نے کشمیر سے متعلق پاکستان کے موقف کی ایک مرتبہ پھر حمایت کی ہے۔ ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں منعقدہ ہونیوالی یوم سیاہ کی تقریب میں ترکی کی پارلیمنٹ میں پاک ترک فرینڈشپ گروپ کے چیئرمین علی شاہین نے اپنے خطاب میں ترکی کی طرف سے کشمیریوں کے حق خود اختیاری کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ انقرہ میں پاکستانی سفارتخانہ میں یوم سیاہ کی تقریب منعقد ہوئی جس میں علی شاہین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک بڑی جیل کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہر نو کشمیریوں پر ایک بھارتی فوجی متعین ہے، ہزاروں کشمیریوں کو شہید اور ہزاروں کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ پاک ترک فرینڈ شپ گروپ کے سربراہ نے کہا کہ مغربی دنیا، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو کشمیریوں کو ان کا حق خود اختیاری دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ ترکی میں پاکستان کے سفیر سائرس سجاد قاضی نے کہا کہ 27 اکتوبر ہر سال یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس روز 1947 میں بھارتی فوج نے ناجائز قبضہ جمایا۔ اس روز سے اب تک کشمیری اپنے حق خود ارادیت کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ عالمی برادری کو کشمیریوں کے اس حق کو دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ادھر تہران میں بھی پاکستان سفارتخانہ کے زیر اہتمام کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے یوم سیاہ کی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں ایرانی سکالرز اور دانشوروں نے اظہار خیال کیا۔ ایران کی مشہد کی فردوس یونیورسٹی اور تہران یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء نے کشمیریوں پر ہونیوالے مظالم کو اجاگر کیا۔ پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی نے مسئلہ کشمیر کے پس منظر پر روشنی ڈالی۔
ترکی کی کشمیر سے متعلق پاکستان کے موقف کی ایک مرتبہ پھر حمایت
Oct 28, 2020