اسلام آباد(صباح نیوز) جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کے تفصیلی فیصلے کے بعد اب سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک 7رکنی بینچ 19جون کے مختصر فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواستوں پر(آج) بدھ 28اکتوبرسے سماعت کا آغاز کرے گا۔ سپریم کورٹ آفس کی جانب سے جاری کاز لسٹ کے مطابق لارجر بینچ میں جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس منظور احمد ملک، جسٹس فیصل عرب، جسٹس مظہر عالم میاں خیل، جسٹس سجاد علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس قاضی محمد امین پر مشتمل ہے۔یہ تمام 7ججز وہی ہیں جنہوں نے جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کو چیلنج کرنے کے لیے دائر مختلف آئینی درخواستوں کا فیصلہ کیا تھا اور اکثریتی فیصلہ بھی جاری کیا تھا۔ عدالت عظمیٰ میں دائر نظرثانی درخواستوں میں خود جسٹس عیسی، ان کی اہلیہ سرینا عیسی، سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر محمد آصف ریکی، پنجاب بار کونسل کے نائب چیئرمین شاہنواز اسمعیل، سینئر ایڈووکیٹ عابد حسن منٹو اور پاکستان بار کونسل نے مختصر فیصلے کے پیراگرافس 3سے 11کو دوبارہ دیکھنے کی درخواست کی ہے۔اپنی نظرثانی درخواستوں میں درخواست گزاروں نے اعتراض اٹھایا ہے کہ 19جون کے مختصر فیصلے میں پیراگرافس 3سے 11کی ہدایات/آبزرویشنز یا مواد غیرضروری، ضرورت سے زیادہ، متضاد اور غیرقانونی ہے۔ لہٰذا اسے حذف کیا جائے۔