اسلام آباد (اے پی پی) افغان صدر اشرف غنی کے سیاسی مشیر عمرداود زئی نے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سے ملاقات کی اور انہیں اشرف غنی کی طرف سے کابل کے دورے کی دعوت دی۔ سراج الحق نے افغان صدر کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے جلد افغانستان کے دورے کی حامی بھر لی ہے۔ ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کے سوا کوئی آپشن نہیں۔ آئندہ نسلوں کی خوشحالی کی خاطر افغانستان اور پاکستان کو مل کر چلنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک پرامن افغانستان پاکستان کی ضرورت ہے۔ افغانستان اور پاکستان کے درمیان عوامی سطح پر رابطے بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان محبت و اخوت اور بھائی چارے کے تعلقات کو مزید پروان چڑھایا جا سکے۔ امیر جماعت اسلامی نے گزشتہ دنوں پاکستانی سفارتخانے کے باہر پاکستان کے ویزے کے حصول کے دوران بھگدڑ مچنے سے درجنوں افغان شہریوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور افغان حکومت اور شہداء کے خاندانوں سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ دریں اثنائسینیٹر سراج الحق نے کشمیر پر بھارت کے قبضہ کے خلاف کشمیری عوام کے یوم سیاہ کی حمایت اور اظہار یکجہتی کرتے کہا ہے کہ بھارت نے73 سال سے کشمیر پرغاصبانہ قبضہ کررکھا ہے۔ بھارت تمام تر ظلم و جبر اور فسطائیت کے باوجود کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے۔ بھارتی قابض افواج کو کشمیر کے کونے کونے میں مزاحمت کا سامنا ہے۔ کشمیریوں کی تیسری نسل بھارت کے خلاف برسرپیکار ہے۔ بھارت نوشتہ دیوار پڑھ لے، اسے ذلت کے ساتھ کشمیر سے نکلنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی قراردادوں پر عمل کرتے ہوئے کشمیریوں کو حق خودارادیت دلائے۔