لاہور/ گجرات/ ساہیوال/ اوکاڑہ (نیوز رپورٹر‘ نوائے وقت رپورٹ‘ نامہ نگاران) فرنچ صدر میکرون کے متنازعہ بیان اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر مسلمانوں کی جانب سے عالمگیر سمیت مذمت کا سلسلہ منگل کے روز بھی جاری رہا۔ پاکستان میں شہر شہر ریلیاں اور مظاہرے بھی جاری ہیں۔ ایران نے بھی فرانسیسی سفیر کو طلب کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ سعودی عرب کی جانب سے بھی سخت مذمت کی گئی۔ متحدہ عرب امارات‘ کویت‘ قطر‘ مراکش‘ فلسطین‘ الجزائر‘ تیونس سمیت مشرق وسطی کے کئی ممالک میں بائیکاٹ فرانس ہیش ٹیگ مقبول رہا۔ پیرس سے این این آئی کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں کی طرف سے اسلام کے بارے میں متنازعہ بیان جاری کرنے کے بعد مسلم ممالک کی طرف سے مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق منگل کو ایران نے بھی تہران میں تعینات فرانسیسی سفیر کو طلب کر کے اپنا احجاج ریکارڈ کرایا۔ ترکی اور فرانس کے درمیان گستاخانہ خاکوں کے معاملے پرپیدا ہونے والا تنازع شدت اختیار کرگیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک صدر نے ایک بیان میں کہا کہ یورپ میں مسلمانوں کو بالکل اس طرح کی نسلی تطہیری مہم کا سامنا ہے۔ جس طرح کی مہم دوسری عالمی جنگ سے قبل یہود کے خلاف برپا کی گئی تھی۔انھوں نے بعض مغربی لیڈروں پر اسلام فوبیا کا چیمپئن ہونے کا الزام عاید کیا ہے اور انھیں فاشسٹ قرار دیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق سعودی عرب نے گستاخانہ خاکوں کے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی ہر کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیانات اور گستاخانہ خاکوں کے خلاف مسلم دنیا بھرپور ردعمل دے رہی ہے۔ سعودی عرب نے گستاخانہ خاکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا سعودی حکومت دہشت گردی کی ہر کارروائی کو قابل مذمت شمار کرتی ہے۔ فکری اور ثقافتی آزادی کو احترام، رواداری اور امن کے تابع ہونا چاہیے، نفرت، تشدد اور انتہا پسندی کو جنم دینے والی تمام کارروائیوں اور افعال کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔قطر یونیورسٹی میں ہونے والی فرانسیسی ثقافت کی تقریبات بھی منسوخ کر دی گئی۔ یونیورسٹی ترجمان نے کہا کہ فرانسیسی صدر نے جان بوجھ کر اسلام اور اسلامی شعار پر حملہ کیا۔ مسلم ممالک میں فرانس کے خلاف سوشل میڈیا پر ٹرینڈز بنے اور عوام نے فرانسیسی صدر پر بھی غم و غصے کا اظہار کیا۔ ترکی، ایران، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، مراکش، فلسطین، الجزائر، تیونس سمیت مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں بائیکاٹ فرانس ہیش ٹیگ مقبول ہے۔ لاہور سے نیوز رپورٹر کے مطابق پی ٹی آئی سنٹرل پنجاب کے صدر اعجاز چودھری غلام محی الدین دیوان نے ریلی میں کہا فرانس کے صدر کابیان قبال مذمت عالمی برادری گستاخانہ بیان کا نوٹس لے گستاخانہ خاکوں سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ مظفر آباد سے اپنے نمائندوں کے مطابق آٹھمقام میں ریلی میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف جم غفیر نے فلک شگاف نعرے لگائے اور مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے بھی فرانس کے صدر کے بیان کی شدید مذمت کی ہے۔ شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق مرکزی انجمن تاجران کے چیئرمین الحاج ملک محمد اسلم بلوچ کی سرپرستی میں فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر فرانسیسی صدر کے صحت جرم سے انکار کرنے کیخلاف اور کشمیری مسلمانوں پر بھارتی ظلم وبربریت پر یوم سیاہ کے سلسلہ میں ریلی نکالی گئی جو خادم حسین چوک سے شروع ہوکر پریس کلب شیخوپورہ کے باہر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئی ہے جہاں پر شرکاء نے فرانسیسی صدر کا پتلا بھی نذر آتش کیا۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام بھی ضلع کچہری میں گستاخانہ خاکوںکی اشاعت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق جماعت اسلامی گجرات سٹی کے زیراہتمام فرانس میں گستاخانہ خاکوں اور نبی رحمتؐ کی شان میں گستاخی کی سرکاری سرپرستی کے خلاف گزشتہ روز احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ قیادت جماعت اسلامی گجرات سٹی کے امیر انصر دھول ایڈووکیٹ نے ضلعی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر خالد ثاقب ‘ ڈاکٹر اسحاق‘ عارف مغل‘ حافظ زبیر ‘ قاری مختار و دیگر کے ہمراہ کی۔ ساہیوال سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ساہیوال ڈویژن بارایسوسی ایشن نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف ہڑتال کی اور وکلاء عدالتوںمیں پیش نہیں ہوئے۔ صدروسیکرٹری بار راجہ جاوید خان اور رانا ساجد خان نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت فوری طورپر فرانس کے سفیر کو ملک بد کرے اور فرانس حکومت کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کرے۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف یونیورسٹی آف اوکاڑہ میں پرامن احتجاجی مظاہرہ میں سینکڑوں سٹوڈنٹس نے شرکت کی۔ اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن یونیورسٹی آف اوکاڑہ کے عہدیداران و ممبران سمیت اساتذہ کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔اسلام آباد سے سپیشل رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے گستاخانہ خاکے بنانے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اسلام کو دہشتگردی کے ساتھ جوڑنا ناقابل قبول ہے۔ منگل کے روز سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب تمام پیغمبروں کا احترام کرتا ہے اور توہین کو قابل مذمت سمجھتا ہے۔ سعودی عرب ہر طرح کی دہشتگردی کے خلاف ہے۔ تہران سے شنہوا کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ نے فرانسیسی ناظم الامور کو طلب کیا اور فلورینٹ آئد الوت کو بتایا کہ گستاخی سخت قابل مذمت ہے۔ ایرانی حکام نے مزید کہا کہ آزادی اظہار کے نام پر اسلامو فوبیا کو بھڑکانا اور نفرت کو پھیلانا انتہائی قابل افسوس ہے جس سے انسانی معاشروں کے مابین رابطوں، ہمدردی اور پرامن بقائے باہمی کو ضرب لگے گی۔