اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ 78 سال گزرنے کے باوجود اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں ہوا۔ بھارتی فوج کشمیری خواتین اور بچوں پر ظلم و تکلیف کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ وزیراعظم نے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر بھرپور انداز میں اجاگر کیا۔ پاکستانی عوام کے دل کشمیری عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ حق خود ارادیت کے حصول تک کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ 27 اکتوبر سیاہ دن جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی افواج مقبوضہ کشمیر میں اتاریں۔ بھارت کو اندازہ نہیں تھا کہ ایک شجاع قوم سے لڑ رہا ہے۔ پانچ اگست 2019ء کو ایک غیر قانونی اقدام سے کشمیر کی آئینی حیثیت کو تبدیل کیا گیا۔ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ان کا حق ملنا چاہئے جب تک کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا۔ پشاور مدرسہ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت اندرونی و بیرونی دشمنوں کو پاکستان کو نقصان نہیں پہنچانے دے گی۔ پشاور میں مدرسہ دھماکے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ملک دشمن عناصر اس طرح کی کارروائیاں کر کے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم مسلح افواج پاکستان اور دیگر سکیورٹی فورسز کی مدد سے ان کے مذموم عزائم کو خاک میں ملایا جائے گا۔ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور معصوم لوگوں کو مار کر ملک کے امن کو خراب کرنا ان کا واحد مقصد ہے۔ تمام مذہب محبت، پیار، امن، برداشت، بھائی چارے انسانیت کے احترام کا درس دیتے ہیں لیکن دہشتگرد اپنے مذموم عزائم کی خاطر اس طرح کے اقدار کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہیں اور اپوزیشن جماعتوں کی نام نہاد احتجاجی تحریک انہی کے عزائم کی کڑی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کو ریاستی اداروں کی مکمل حمایت کرنی چاہیے کیونکہ ان کا منفی بیانیہ ملکی سالمیت کیلئے نقصان دہ ہے۔ اس کے علاوہ ملکی معیشت کو بھی بری طرح متاثر کر رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوئے ہیں لیکن ان کی حکومت مخالف مہم ناکام ہو گی جیسا کہ عوام نے انہیں پہلے ہی مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار اپوزیشن ہمیشہ پارلیمنٹ کے فورم پر عوامی مسائل کو اٹھاتی ہے اور حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتی ہے۔ اسطرح سڑکوں میں وقت ضائع نہیں کرتی۔