کراچی (نیوز رپورٹر) سماجی تنظیم اسپارک نے شہر کے اہم عوامی مقامات کو تمباکو سے پاک بنانے کے لئے ایک مہم چلائی۔ یہ پروگرام اسپارک کے پروجیکٹ ''لیٹس میک کراچی اسموک فری'' کا ایک حصہ تھا۔پاکستان میں 23.9 ملین سے زیادہ تمباکو استعمال کرنے والے موجود ہیں، جن میں سے تقریبا 166,000ہر سال تمباکو سے متاثرہ بیماریوں کی وجہ سے ہلاک ہو رہے ہیں۔ ناقص نگرانی اور قوانین کے عدم نفاذ کی وجہ سے، روزانہ تقریبا 1200 پاکستانی بچے تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں۔ مزید برآں، تمباکو کے استعمال سے وابستہ امراض سے ملک میں 192 بلین روپے لاگت آتی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں تمباکو ٹیکس سے حاصل ہونے والی آمدنی محض 115 بلین روپے ہے۔مہم کی کامیابیوں کا ذکر ہوئے، اسپارک کے کمیونیکشن منیجر کاشف مرزا نے کہا کہ اسپارک کی کاوششوں سے، ضلع جنوبی میں ایک نگرانی کمیٹی (ڈی آئی ایم سی) قائم کی گئی ہے۔ اسپارک نے نوجوانوں، کوممنیٹوں ، تعلیمی اداروں، میڈیا، کارپوریٹ سیکٹر، طبی پیشہ ور افراد، ٹرانسپورٹرز، اور دکانداروں کو تمباکو کے استعمال سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں شواہد کی مدد سے آگاہی دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسپارک جلد ہی قانون سازی کے لئے پالیسی سازوں کے ساتھ تعاون کرے گا جو 18 ویں ترمیم کے بعد درکار ہے۔