کراس بارڈر انٹر بینک پیمنٹ سسٹم پاکستانی بینکنگ سیکٹر کو بہتر بنا ئے گا، شیخ شارق

Oct 28, 2021

 اسلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ)  نیشنل بینک آف پاکستان کے چیف نمائندے شیخ محمد شارق نے کہا ہے کہ کراس بارڈر انٹر بینک پیمنٹ سسٹم (CIPS) سے متعلقہ سہولیات چینی یوآن رین من بی میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع کو تیز کرنے کے لیے پاکستان کے بینکنگ سیکٹر کو بہتر بنائیں گی۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستانی سفارتخانے بیجنگ میں منعقدہ پاکستان انویسٹمنٹ فورم اور کراس بارڈر ای کامرس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت دونوں ممالک کثیر سطحی تعاون کے میکانزم کے قیام اور پالیسی کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔  مالیاتی اصلاحات اور اوپننگ کو مضبوط بنائیں، سی پیک کے لیے ایک اچھا مالیاتی ماحول پیدا کرنے کے لیے مالیاتی خطرات کو کنٹرول کریں، ریگولیٹری سائیڈ، مالیاتی اداروں اور مالیاتی منڈیوں پر توجہ مرکوز کریں، انہوں نے مزید کہا کہ تعاون کا ایک اور شعبہ آزاد تجارتی زونز کے درمیان ہے اور  آر ایم بی  آف شور مالیاتی کاروبار کو تلاش کرنا ہے۔ اس تعاون کے نتیجے میں آئی سی بی سی  (ICBC)  اور بینک آف چائنا کی کراچی میں برانچیں پاکستان میں سی این وائی  کلیئرنگ اور سیٹلمنٹ کی خدمات فراہم کر رہی ہیں۔ آئی سی بی سی کراچی برانچ نے سی آئی پی ایس کے پہلے کراس بارڈر  سی این وائی  کلیئرنگ میکانزم کی براہ راست شرکت کی اہلیت بھی حاصل کر لی ہے۔شیخ نے مزید کہا  دو طرفہ تجارت کو بہتر بنانے کے لیے فوری اور ہموار سی این وائی کلیئرنگ کو آسان بنانے اور یقینی بنانے کے لیے جنوبی ایشیا میں بارڈر انٹر بینک ادائیگیوں کا نظام ہے ۔شارق نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان اور پیپلز بینک آف چائنا نے 2011 میں کرنسی کے تبادلے کا انتظام کیا، جس کی رقم 10 ارب یوآن اور 140 ارب پاکستانی روپے تھی۔ اس کے نتیجے میں دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا اور دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور خصوصی تعلقات مضبوط ہوئے۔ 2018 میں، تبادلے کے معاہدے میں تین سال کی توسیع کی گئی اور اس کا حجم 20 بلین یوآن یا 351 بلین پاکستانی روپے کر دیا گیا ۔  انہوں نے کہا کہ آئی سی بی سی  اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے درمیان حالیہ تعاون بہترین مثال ہے اور سی پیک منصوبوں میں تیزی کیلئے آزاد اقتصادی زونز اور سی این وائی آف شور مالیاتی کاروبار میں تعاون کی اشد ضرورت ہے۔   

مزیدخبریں