اسلام آباد (نامہ نگار) چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ پلی بارگین سزا تصور ہوتی ہے۔ ملزم پلی بارگین کی درخواست میں نہ صرف اپنے جرم کا اعتراف کرتا ہے بلکہ لوٹی گئی ممجموعی واجب الادا رقم ادا کرتا ہے۔ بدعنوانی ملک کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہے جو کہ ملک کی ترقی و خوشحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا اور بھارت جیسے ممالک میں پلی بارگین کی جاتی ہے۔ پلی بارگین کرنے والے ملزم پر تمام قانونی سزائیں لاگو ہوتی ہیں۔ پلی بارگین کے بعد ملزم اگر سرکاری ملازم ہے تو احتساب عدالت سے پلی بارگین کی منظوری کے بعد ملازمت سے قانون کے مطابق سبکدوش کر دیا جاتا ہے۔