وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے اکاونٹس کی جانچ الیکشن کمیشن کی ذمےداری ہے، پیسہ کراس چیک سے آیا تو اسکی رسیدیں ہونی چاہیے تھیں، نوازشریف توشہ خانہ کی بی ایم ڈبلیو گھر لے گئے۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اکانٹس کی جانچ الیکشن کمیشن کی ذمےداری ہے، پیسہ کرپشن اور کک بیکس کا آیا لیکن فرضی رسیدیں بنادی گئیں، پرچیوں پر لکھ کر دے دیا گیا فلاں فلاں نے پیسے دیئے۔ وزیر مملکت کا کہنا ہے کہ 45 کروڑ کی ڈپازٹ سلپس، کراس چیک کا ریکارڈ موجود نہیں، 15 مارچ کو پیسے جمع، 16 کو وصولی اور 30 مارچ کو انٹری ہوتی تھی، سیاسی جماعتوں کو اکانٹس کا ریکارڈ جمع کروانے کا پابند کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اکانٹس کی جانچ پڑتال ضروری ہے، 45 کروڑ روپے جمع کروانے والوں کی رسیدیں کہاں ہیں؟ 3 سالوں میں 45 کروڑ روپے ن لیگ کے اکانٹس میں آئے۔ فرخ حبیب نے کہا کہ پی ٹی آئی 40 ہزار ڈونرز کا ریکارڈ پیش کر چکی ہے، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے ریکارڈ پیش نہیں کیا، پاناما میں فلیٹ مان لیے، پیسے کا ریکارڈ مانگا تو کہا رسیدیں نہیں ہیں، نواز شریف نے پارٹی فنڈ کو بھی نہیں چھوڑا، نواز شریف نے پارٹی فنڈ سے ساڑھے 4 کروڑ روپے نکالے ہیں۔