سرینگر‘ مظفر آباد‘ اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ کے پی آئی+ اے پی پی) کنٹرول لائن کے دونوں اطراف سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے جمعرات کو بھارت کے کشمیر پر غیرقانونی قبضے کے خلاف یوم سیاہ منایا اور دنیا پر واضح کیا کہ کشمیری کسی بھی صورت میں جابرانہ قبضے کو تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ اس موقع پر وادی میں جزوی ہڑتال رہی جبکہ آزادکشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں نے مظاہرے کئے‘ ریلیاں نکالی گئیں۔ ہڑتال اور یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی۔ سرینگر کے کئی علاقوں میں کریک ڈائون کیا گیا۔ علاقے میں تمام کاروباری ادارے بند رہے جبکہ ٹریفک بھی معطل رہی، جس سے وہاں روزمرہ زندگی مفلوج ہوکے رہ گئی جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے کیونکہ بھارت نے 1947ء میں اس روز تقسیم برصغیر کے اصول کی دھجیاں اڑاتے اورکشمیریوں کی خواہشات پامال کرتے ہوئے کشمیر پر قبضہ جما لیا تھا۔ ترجمان کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ کبھی بھی آزادی کیلئے اپنی منصفانہ جدوجہد سے دستبردار نہیں ہونگے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پیغام میں کہا بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو فوری طور پر واپس لینے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان، عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ خطے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے عملی اقدامات کے ساتھ ساتھ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق دیرینہ تنازعہ کے پرامن اور منصفانہ حل میں سہولت فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ دنیا کو بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آنکھیں بند نہیں کرنی چاہئیں۔ جمعرات کو ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ 27 اکتوبر کا دن یوم سیاہ کے طورپر منایا جاتا ہے۔ کشمیریوں کے حق خودارادیت ملنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ مریم اورنگزیب نے یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت کشمیر کاز کو دبا نہیں سکتی۔ یہ سفر کشمیر کی آزادی پر ہی منتج ہو گا۔