لانگ مارچ آج لاہور ہے شروع ، حکومت گرانا ، بنانا نہیں ، حقیقی آزادی چاہتے ہیں : عمران 

لاہور(نیوز رپورٹر‘ خبر نگار‘ نوائے وقت رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب ہماری حکومت بیرونی سازش، اندرونی میر جعفر، میر صادق نے مل کر گرائی تو سوشل میڈیا نے دکھایا۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ زندہ معاشرہ اور مرے ہوئے معاشرے میں کیا فرق ہوتا ہے، انسان تو جیل میں بھی زندہ رہ سکتا ہے، سوشل میڈیا انسانی تاریخ میں انقلاب لارہا ہے،لاکھوں کشمیری شہید ہوچکے ہیں لیکن مغربی میڈیا میں ذکر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا نے اس ٹرینڈ کو بدل دیا ہے، یہ جمہوریت کی خالص ترین شکل میں ہم جارہے ہیں۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ انسانوں کے معاشرے میں حکم ہے ناانصافی کا مقابلہ کرو، ارشد شریف حق کے لیے ڈٹا رہا، وہ اس لیے گیا کہ یہاں بول نہیں سکتا تھا، کل سے جدوجہد حقیقی آزادی کا جہاد ہے سمجھیں کہ جہاد کررہے ہیں۔اس سے قبل لاہور بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ اب حتمی اور فیصلہ کن جنگ ہے، کل میں حقیقی آزادی مارچ کا آغاز کرنے جا رہا ہوں اور لاہور سے میرے مارچ کا آغاز ہوگا، میں اس قوم کے لیے یہ جنگ لڑ رہا ہوں، لاہور بار بھی اس مارچ میں بھرپور شرکت کرے۔ پنجاب حکومت کو کہوں گا کہ وکلاء  پروٹیکشن بل منظور کرے، وکلاء کے ہسپتال کے لیے رقم جاری کی جائے۔دریں اثنا عمران خان کی 90 شاہراہ قائد اعظم میں پارٹی کی سینئر لیڈر شپ کے ساتھ ملاقات ہوئی جس میں  لانگ مارچ اور دیگر امور پر پارٹی لیڈر شپ کی مشاورت ہوئی جس میں آئندہ حکمت عملی کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ علاو ہ ازیںپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایوان وزیراعلیٰ میں سینئر صحافی ارشد شریف کا غائبانہ نماز جنازہ پڑھا۔ عمران خان لاہور بار میں محدود وقت کیلئے آئے اور وہ تین اہم  اعلانات کرکے واپس چلے گئے۔ اس موقع پر عمران خان نے وکلاء کیلئے پانچ کروڑ گرانٹ کا اعلان کیا جبکہ وکلاء کیلئے صحت کارڈ کا بھی اعلان کیا۔ عمران خان نے وکلاء ہسپتال کی اپ گریڈیشن کا بھی اعلان کیا۔ عمران خان نے وکلاء پروٹیکشن بل پر بھی وکلاء کو اعتماد میں لیا۔ ایک ویڈیو بیان میں سابق وزیراعظم نے کہا آج گیارہ بجے لبرٹی چوک سے حقیقی آزادی مارچ شروع ہو رہا ہے۔ یہ لانگ مارچ کسی ذاتی مفاد کیلئے نہیں۔ یہ لانگ مارچ کسی کی حکومت کو گرانے یا لانے کیلئے نہیں۔ یہ لانگ مارچ انگریز سے حاصل کی گئی آزادی کے بعد حقیقی آزادی کیلئے ہے۔ ہم ایسی حقیقی آزادی چاہتے ہیں جس میں پاکستان کے فیصلے پاکستان کریں۔بعد ازاں عمران خان نے لاہور میں لبرٹی چوک کا دورہ کیا اور لانگ مارچ کے انتظامات کا جائزہ لیا، اس موقع پر کارکنوں سے خطاب کرتے عمران خان نے کہا کہ ہم یہاں سے نئے پاکستان کی تاریخ بنائیں گے ،آپ سب اس تاریخ کا حصہ ہوں گے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ جن کو قریب سمجھتا تھا وہ امتحان کے وقت بدل گئے، مجھے بہت افسوس ہے پتا ہے فیصل واوڈا نے کس کی فرمائش پر یہ کہا، ان کی فیصل واوڈا سے بڑی دوستی ہے۔ میں چاہتا ہوں ہماری فوج کا امیج خراب نہ ہو، پریس کانفرنس کر رہے  اور کہہ رہے ہیں سیاست میں ہیں۔ پریس کانفرننس سیاسی تھی، سکیورٹی ایشو پر نہیں، احتجاج بالکل پرامن رہے گا۔ اگر 26 مئی کو مین آگے نکل جاتا جاتا تو انتشار ہوتا۔ احتجاجی کے دوران ریڈ زون پر نہیں جائیں گے، میں  نہیں کہتا یہ سازش کا حصہ تھے میں کہیں نہیں گیا ہماری میٹنگ ایوان صدر میں ہوئی، عارف علوی  بیچ میں تھے یہ سازش روک سکتے تھے لیکن نہیں روکا میں کہیں ڈگی میں نہیں گیا تھا ایوان صدر میں ملاقات ہوئی تھی۔ ارشد شریف نے شیریں مزاری کو میسج کیا میری جان کو خطرہ ہے ارشد شریف نے صدر کو پیغام بھیجا کہ جان کو خطرہر ہے رانا ثناء کو نہیں پتا تھا۔ ہمارے ایمبیسڈر اسد مجید نے کہا امریکہ کے سامنے احتجاج کرنا چاہئے نہ مجھے کرپشن کرانی ہے نہ قانون توڑنا ہے، کوئی ادارہ قانون سے اوپر نہیں ہونا چاہئے۔ یہ ہمارے اور لوگوں کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بات چیت کی صرف ایک وجہ ہو سکتی ہے اور وہ ہیں  الیکشن شہباز شریف، رانا ثناء سیاستدان نہیں سب جرائم پیشہ افراد ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...