آج ہم دونو ں سہیلیاں خوب اچھی طرح تیار ہوئی تھیں … کلاس فنکشن جو تھا… واپسی پر شائنہ میرے ساتھ میرے گھر آ گئی۔ کہنے لگی میرے پاس ایک سرپرائز ہے میں اپنی امی کی کالج لائف البم لائی ہوں ۔ میں نے یہ سنا تو میں بھی چپکے سے اپنی امی کی کالج لائف البم اٹھا لائی …ہم دونوں بے حد جذباتی انداز میں وہ البم دیکھنے لگے ۔۔۔ آخر ایسا کیوں تھا کہ اس وقت کے بلیک اینڈ وائٹ دور کی تصاویر میں محفوظ ہماری مائوں کی تصویریں ہماری تصویروں سے زیادہ حسین تھیں ۔ وہ سادہ کھلے پائجامے ایک رنگ کی قمیضیں۔ بغیر میک اپ کے سادہ پیارے چہرے اور خوبصورتی سے گندھے بال… اس قدر دلفریب کیوں تھے … شاید ہر عورت کو لگتا ہے کہ اس کی بیٹی اس سے زیادہ خوبصورت ہے… اسے خبر ہی نہیں کہ ایک لمحہ ایسا ضرور آتا ہے جب ہر بیٹی اپنی ماں کا کالج البم اور جوانی کی تصاویر بہت رشک سے دیکھتی ہے… آئینے میں اسے کاپی کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ وہ سوچتی ہے کہ ماں ان پرانی تصویروں میں اتنی خوبصورت کیسے دکھتی ہے …وہ یہی سوچتی رہتی ہے یہاں تک کہ وہ خود ایک پرانی فوٹو البم کا حصہ بن جاتی ہے …