وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے سعودی عرب کے تین روزہ دورے کے دوران سعودی ولی عہد سے ملاقات کی‘ ملاقات کے دوران انہوں نے مسجد نبویؐ میں رونما ہونیوالے اپریل 2022ء کے واقعے پر گرفتار پاکستانیوں کی رہائی کیلئے شہزادہ محمد بن سلمان سے درگزر سے کام لینے کی درخواست کی جس پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ہنگامہ آرائی میں ملوث تمام پاکستانیوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
گزشتہ ماہ رمضان المبارک میں عمرہ کی ادائیگی کیلئے سرکاری دورے پر جانیوالے 13 رکنی وفد کی قیادت کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف مدینہ منورہ پہنچے تو مسجد نبوی ؐکے احاطے میںپی ٹی آئی کے کچھ حامیوں نے انہیں دیکھ کر سخت نعرے بازی کی جس سے نہ صرف حرم شریف کی بے حرمتی ہوئی بلکہ زائرین کی عبادات میں خلل پڑا اور پاکستان کو بھی دنیا بھر میں سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔مسجد نبوی ؐمیں آواز بلند کرنے پر دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیااورسوشل میڈیا پر بھی اس واقعہ کی شدید مذمت کی گئی تھی ۔ سعودی پولیس نے زائرین اور نمازیوں کی سلامتی اورعبادات میں خلل ڈالنے کے الزام میں کئی افراد کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جس پر مدینہ منورہ کی عدالت کی طرف سے تین پاکستانیوں کو 8 سال اور انس، ارشد اور محمد سلیم کو 6 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ طاہر ملک کو بھی تین سال قید اور 10 ہزار ریال جرمانہ کیا گیا تھا۔ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن مقدس مقامات بالخصوص مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ میں کسی قسم کا احتجاج نہ برداشت کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اسکی اجازت دی جا سکتی ہے۔ ہر مسلمان پر ان مقدس مقامات کا احترام لازم ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے اس مقدس مقام کا بھی احترام نہیں کیا گیا اور وہاں بھی عمرے کی ادائیگی کیلئے آئے حکومتی اکابرین پر کیخلاف نعرہ بازی کا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا جبکہ انہوں نے مسجد نبویؐ کی بے حرمتی میں کوئی کسر نہ چھوڑی جس پر احتجاج کرنیوالوں کیخلاف سعودی حکومت کو سخت کارروائی عمل میں لانا پڑی۔ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے تین روزہ دورے کے دوران اپریل 2022ء کے واقعے پر گرفتار پاکستانیوں کی رہائی کیلئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے درگزر سے کام لینے کی درخواست کی جس پر سعودی ولی عہد نے مسجد نبویؐ میں ہنگامہ آرائی کے الزام میں قید تمام پاکستانیوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ سعودی عرب پاکستان سے دوستی کا دعویٰ ہی نہیں کرتا بلکہ ہر مشکل گھڑی میں اسکی مدد کرکے اس دوستی کا عملی ثبوت بھی دیتا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف کی درخواست پر ناقابل معافی جرم میں ملوث افراد کی رہائی کا حکم سعودی عرب کی پاکستان سے گہری وابستگی کا ہی ثبوت ہے۔ مخالفین کی سخت تنقید اور تضحیک کے باوجود وزیراعظم شہبازشریف کا ان افراد کیلئے سعودی حکام سے رہائی کی درخواست کرنا انکی وسعتِ قلبی کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کا یہ اقدام انتہائی قابل ستائش ہے۔ مخالفین کے حوالے سے حکومت کے ایسے ہی اقدامات عوام میں مقبولیت کا باعث بنتے ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف کی وسعت ِ قلبی
Oct 28, 2022