اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے تحریک انصاف رہنماؤں سے دوران حراست غیر انسانی سلوک کے خلاف جوڈیشل انکوائری کرانے کے لئے دائر درخواست میں ہدایت کی ہے کہ آئندہ سماعت پر عدالت کو مطمئن کریں کہ کس قانون کے تحت انکوائری کمشن بنائیں۔ اسد قیصر اور پرویز خٹک سمیت دیگر ارکان اسمبلی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کے دوران دو مرتبہ کیس کال ہونے پر کوئی پیش نہ ہوا اور بعدازاں سماعت کے دوران درخواستگزاروں کی جانب سے شیر افضل، خان مروت پیش ہوئے اور موقف اختیار کیاکہ تمام درخواست گزار پی ٹی آئی کے پارلیمنٹیرین ہیں، پی ٹی آئی رہنماؤں کو جسمانی ریمانڈ کے دوران ایف آئی اے اور ایجنسیوں کے حوالے کر دیا جاتا رہا۔ عدالت نے استفسار کیاکہ کیا آپ نے مجسٹریٹ کو اس سلسلے میں کوئی درخواست دی ہے، جس پر وکیل نے بتایاکہ یہاں وہ لوگ نہیں آئے جن کے خلاف یہ کارروائی ہوئی ہے، یہ پارٹی راہنماؤں نے درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے استفسار کیاکہ کیا پوسٹ ایونٹ میڈیکل ہوا، جس پر وکیل نے کہاکہ ہمارا ایشو ٹارچر نہیں ہے کپڑے اتارے جاتے ہیں، جس کے نشانات میڈیکل میں نہیں آتے، عدالت نے کہاکہ آپ نے انکوائری کمشن بنانے کی استدعا بھی کی ہے، ہمارے پاس لامحدود اختیارات نہیں ہیں آپ قانون بتائیں پھر اس پر آگے کارروائی کریں گے۔
عدالت مطمئن
پی ٹی آئی رہنماؤں سے غیر انسانی سلوک، مطمئن کریں کس قانون کے تحت کمشن بنائیں: ہائیکورٹ
Oct 28, 2022