راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)پاکستان پوسٹ میں اے جی پی آر کے ذریعے تنخواہوں، پنشن اور دیگر ادائیگیوں کا نظام ناکام ہونے سے ملازمین اور پنشنرز کیلئے اذیت کا باعث بن گیا۔ ادارے کی متعدد سروسز بند ہو گئیں۔ محکمانہ بلوں سمیت اہم ادائیگیاں شدید متاثر ہونے لگیں۔ عدم ادسئیگی پر راولپنڈی جی پی او کی گیس کے کنکشن کت گئے۔ جس سی جی پی او کی واحد کینٹین کئی دوز بند رہی اور اب اسے سلنڈر سے چلایا جا رہا ہے۔ چار ماہ گزرنے کے بعد بھی پاکستان پوسٹ، ملازمین و پنشنرز کے مسائل کم نہ ہوسکے۔ ادارے اور وزارت کے حکام کی مسائل سے چشم پوشی پر متاٹرین وزیراعظم شکایت سیل اور وفاقی محتسب سے رجوع کرنے لگے۔ معلوم ہوا ہے کہ یکم جولائی سے پاکستان پوسٹ ملازمین کی تنخواہوں میں خامیوں کی وجہ سے کئی ملازمین کو پوری تنخواہ نہیں مل رہی۔ پوسٹل پنشنرز کو چھ چھ ماہ سے جی پی ایف ہاس ہائرنگ اور فیئر ویل گرانٹ سمیت کئی ادائیگیاں نہیں ہوئیں۔
راولپنڈی سمیت کئی مقامات پر ڈاک تقسیم کرنے والے عملے کے پٹرول بل اور موٹر سائیکل مرمت کی ادائیگیاں بھی رکی ہوئی ییں۔ ادارے میں معامالات بہتری کی بجائے انتہائی خراب ہیں لیکن کوئی پرسان حال نہیں۔ ملازمین کا موقف ہے کہ وزیراعظم اس معاملے کی انکوائری کرائیں کہ قیام پاکستان سے پہلے پاکستان پوسٹ میں رائج انتہائی موثر مالیاتی نظام کو ختم کر کے ایسا نظام کیوں نافذ کیا گیا۔