حیدرآباد(بیورو رپورٹ)حیدرآباد محکمہ خوراک سندھ کی جانب سے گندم کی غیر منصفانہ تقسیم۔ حیدرآباد کے سرکاری گوداموں میں گندم اسٹاک کی انتہائی تشویشناک صورتحال۔ جعلی ڈومیسائل رکھنے اور نیب سے پلی بارگین کے ذریعے ضمانت پر رہا ہونے والا اے۔ڈی۔ایف سی حسن علی مگسی کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈی۔ایف۔سی حیدرآباد کا اضافی چارج دینے جیسی صورتحال سے آٹا چکی اونرز سوشل ویلفئیر ایسوسی ایشن نے صوبائی وزیر خوراک مکیش چاﺅلہ۔چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر سہیل راجپوت اور سیکریٹری فوڈ راجہ خرم شہزاد کو تحریری خطوط لکھ دئیے۔ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری حاجی نجم الدین چوہان کی جانب سے پہلا خط 19 اکتوبر اور دوسرا خط 25 اکتوبر کو لکھا گیا جس میں حیدرآباد میں آٹا چکیوں کے کردار اور درپیش مسائل کا ذکر کیا گیا ہے۔ حاجی نجم الدین چوہان نے خطوط میں لکھا کہ محکمہ خوراک سندھ میں بدترین کرپشن کا راج ہے۔ سیکریٹری فوڈ سندھ نے نیب زدہ افسر حسن علی مگسی کو ڈی۔ایف۔سی ملیر کراچی کے ساتھ۔ساتھ ڈی۔ ایف۔سی حیدرآباد کا بھی اضافی چارج دیا ہوا ہے۔
،جو سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ جس کا فوری نوٹس لیا جانا چاہیے۔
اور سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے لئیے مستقل ڈی۔ایف۔سی کو تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں جنرل سیکریٹری حاجی نجم الدین چوہان نے کہا کہ محکمہ خوراک سندھ کی جانب سے انتہائی کم گندم کوٹہ کی فراہمی اورنیب زدہ حسن علی مگسی کو حیدرآباد ڈی۔ایف۔سی کا اضافی چارج دینے پر آواز اٹھانا ظلم قرار دیا جارہا ہے اور آٹا چکی مالکان کو ہراساں کرتے ہوئے انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جارہاہے۔ فوڈ افسران کے بعد اب محکمہ ایکسائز کا عملہ چکیوں کا سروے کررہا ہے جبکہ آٹا چکیوں نے ماہ اکتوبر کا سرکاری گندم کوٹہ تاحال نہیں اٹھایا۔ ضلعی انتظامیہ فی کلو آٹا فروخت کی سرکاری قیمت کا تعین کرنے سے گریز کررہی ہے۔ دوسری جانب فوڈ انسپکٹرز آٹا چکیوں پر پہنچکر چکی مالکان کو سرکاری گندم کوٹہ کے چالان مبینہ ڈیل کے ذریعے اٹھانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ جس کو آٹا چکی مالکان نے مسترد کردیا ہے۔ماہ اکتوبر کے محکمہ خوراک سندھ نے 217 آٹا چکیوں کے منظور شدہ 760 اسٹون کو یومیہ فی پتھر 140 کلو سرکاری گندم کوٹہ ریلیز کیا ہے۔آٹاچکیوں کو پہلے سے ملنے والے کم گندم کوٹہ میں ایڈیشنل ڈی۔ایف۔سی من مانیاں کرتے ہوئے اپنی مرضی سے کٹوتی کررہا ہے۔اورایسوسی ایشن کے خط لکھنے کے باوجود ڈی۔ایف۔سی آفس حیدرآباد رجسٹرڈ آٹا چکیوں کی فہرست اور اکتوبر کے مہینہ کی گندم ایلوکیشن کے بارے میں آگاہی دینے میں بھی ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے جس سے آٹا چکی مالکان میں تشویش پائی جارہی ہے۔اس وقت عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ اور وہ مہنگی گندم کا مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔
آٹا چکی مالکان کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے ،حاجی نجم الدین چوہان
Oct 28, 2022