٭٭٭امیر شریعت ، شہباز طریقت ، مجاہد ملت ، عالمی مبلغ اسلام ، قیوم پنجم ، خواجہ خواجگان ٭٭٭
آپ کاسالانہ عرس پاک یکم نومبرسے4نومبر منعقد ہو رہا ہے
محمد شہباز تبسم معصومی
آپ کا اسم گرامی محمد معصوم، عرف خواجہ اور کنیت ابوالخیرات ہے ۔ امیر شریعت ، مجاہد ملت اور ثانی زریں بخت کے القابات سے مشہور ہوئے ۔ والد ماجد قبلہ عالم الحاج حضرت خواجہ صوفی نواب الدین اور والدہ ماجدہ محترمہ طاہرہ طیبہ زینب بی بی ؒ ہیں۔ آپ کی ولادت باسعادت ۴اپریل ۱۹۳۵ء بمطابق ۱۳۵۵ء بروز بدھ بوقت صبح صادق بمقام موہری شریف ہوئی ۔ پیدائش سے قبل ہی آپ کے دادا مرشد قبلہ حافظ محمد عبدالکریم ؒ عید گاہ شریف راولپنڈی نے آپ کی ولادت کی بشارت دی تھی ۔قبلہ کے فرزند دوم محمد زبیر چھوٹی عمر ہی میں فوت ہوگئے ۔جس پر آپ کونعم البدل ،ایک صالح اور سعید فرزند کی آمد قرار دیا گیا ۔ آپ نے اپنے والد بزرگوار حضرت قبلہ عالم ؒ کے زیر سایہ پرورش پائی اور اربعہ عصر والدہ محترمہ کی گود میں پروان چڑھے ۔ آپ بچپن ہی سے نہایت سنجیدہ و متین ، مودب اور سلیقہ شعار تھے ۔ تربیت اتنی صحیح اور اسلامی خطوط پر ہوئی کہ آپ کا بچپن بھی مثالی تھا ۔ چنانچہ جب حضور قبلہ عالم ، حضور خواجہ سرکار کو لیکر سرہند شریف پہنچے تو امام ربانی حضرت مجدد الف ثانی شیخ احمدسرہندی فاروقی کے روضہ اقدس پر حاضری دی ۔ اس کے بعد قبلہ عالم حضور خواجہ سرکار کو حضرت خواجہ محمد معصوم صاحب سرہندی کے مزار پاک پر لے گئے اور آپ کو قبر انور کے سرہانے کی طرف کھڑا کیا اور فرمایا ’’ کہو یاخواجہ! میں آپ کا ہم نام ہوں ، اپنے نام کی نسبت سے میری لاج رکھنا ‘‘ ۔ یہ الفاظ دوبار دہرائے تو حاضرین پر رقت طاری ہوگئی۔ آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے آبائی گائوں موہری شریف میں حاصل کی ۔ آپ نے قرآن پاک ناظرہ ، قرآت اور تجوید کی تعلیم مولانا قاری محمد دین صاحب سے حاصل کی ۔ جن کا قیام موضع ساگری ضلع راولپنڈی میں تھا ۔ وہاں آپ ایک سال تک حضرت صوفی سائیں زمان علی صاحب مرحوم کے پاس رہے ۔ اس کے بعد صرف ، نحو اور فقہ کی چند کتابیں آپ نے موہری شریف میں حضرت مولانا محمد ہاشم صاحب سے پڑھیں ۔ جمۃ المبارک ۶ مارچ ۱۹۵۲ء کا ایک درخشاں دن تھا جامع مسجد موہری شریف نمازیوں سے بھری پڑی تھی ۔ قبلہ حضرت صوفی نواب الدین اپنے مریدوں اور نیاز مندوں کے ساتھ فریضہ نماز کی ادائیگی ا کے بعداپنے سعادت مند فرزند ارجمند حضرت خواجہ محمد معصوم صاحب کو شرف بیعت سے مشرف فرمایا ۔ بیعت کے بعد آپ مجاہدات اور ریاضت میں مشغول ہوگئے ۔
جب باطنی تربیت مکمل ہوگئی ۔ قلب مجلہ اور روح پاکیزہ اور لطیف ہوگئی تو آپ کو اپنے شیخ و مرشد کے ساتھ حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرنے کا موقع نصیب ہوا۔ ۳۱۳ کا قافلہ تھااوراس مبارک قافلے کے سالارسلطان الاولیازریں زربخت حضرت صوفی نواب الدین تھے سفر بذریعہ ٹرانسپورٹ تھا۔ حج کی سعادت حاصل کرنے کے بعد مدینہ منورہ کی طرف روانگی ہو ئی کمال ادب واحترام کے ساتھ درودو سلام کا ورد کرتے ہوئے رحمتہ اللعالمینؐ کے شہر میںبصد عجزونیاز حاضر ہوئے دوسروں روز مورخہ۲۹جولا ئی ۱۹۵۶ء کو مدینہ منورہ میں روضہ اقدس موا جہ شریف کے بالکل سامنے مسجد نبوی میں حضرت قبلہ عالم خواجہ صوفی نواب الدین نے حضور خواجہ محمد معصوم صاحب کو خلافت و اجازت سے سرفراز فرمایا اور سجادگی کا اعلان بھی فرمایا ۔ آپ کے تفویض سجادگی کے اعلان کے بعد ۱۵ اگست ۱۹۵۶ء کو دربار عالیہ موہری شریف میں ایک پروقار محفل پاک کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں علامہ سید ابو البرکات ، علامہ سید محمود احمد رضوی صاحب ، مفتی محمد حسین صاحب نعیمی ، حضرت علامہ سید عارف اللہ شاہ قادری و مولانا عبدالقادر شاہ و دیگر علماء کرام ، مریدین ، اور ارادت مند حاضر تھے ۔ اس بابرکت اور نورانی محفل میں حضور قبلہ عالم ؒ نے حضور خواجہ محمد معصوم صاحب ؒ کی خلافت و اجازت اور سجادگی کا باقاعدہ اعلان فرمایا اور اسی سال عرس مبارک پر بھی آپ سرکار کی خلافت کا اعلان کیا گیا ۔ تمام اختیارات سونپ دیئے گئے اور سفر کرنے کی اجازت عطا فرمادی گئی ۔ حضور خواجہ سرکار ؒ نے ۱۹۵۷ء کے ماہ رمضان المبارک میں اعتکاف فرمایا۔ آپ کئی سال تک لگاتار ماہ رمضان میں جامع مسجد گراں موہری شریف اعتکاف فرماتے رہے۔
دسمبر ۱۹۵۷ میں اعلیٰ حضرت خواجہ محمد معصوم نے پہلے تبلیغی اور روحانی سفر مبارک کا آغاز کیا پنجاب کے مختلف شہروں اور دیہاتوں کے علاوہ سندھ ، بلوچستان اور صوبہ سرحد میں بھی تبلیغ دین کے سلسلے میں تشریف لے گئے اور ہزاروں لوگوں کو حلقہ میں داخل فرمایا ۔ اعلیٰ حضرت خواجہ محمد معصوم نے نا صرف ملک پاکستان میں بلکہ ساری دنیا میں ’’ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے فریضہ جلیلہ کو ادا فرمایا ہے اور حق کی اس آواز کو ان خطوں میں بھی پہنچادیا جہاں شیطان کا مکمل تسلط تھا ۔ آپ نے طاغوتی طاقتوں کے اس طلسم کو توڑا اور گمراہیوں کی تاریکیوں کو دور کیا ۔آپ تقریباً ہر سال اندرون ملک بھی سفر کرتے اورپشاور سے کراچی تک ہر جگہ آپ تشریف لے جاتے ۔ ۱۹۷۳ء میں جب حضور خواجہ سرکار اپنے تبلیغی دورہ مبارک پر یورپ تشریف لے گئے تو برطانیہ میں بھی آپ کے ہاتھ پر غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا ہے ۔ آپ وعظ و نصیحت اور تبلیغ فرماتے تو آپ کی محفلوں میں یہودی، عیسائی ، ہندو اور سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ باقاعدگی کے ساتھ شامل ہوتے ۔
دربار شریف میں حضور خواجہ سرکارؒ کی آخری محفل پاک تھی خواجہ محمد معصوم صاحب ؒ ۲ نومبر بروز منگل نماز فجر کے بعد سی ایم ایچ کھاریاں سے بذریعہ پیجارو دربار عالیہ موہری شریف کیلئے روانہ ہوئے۔ محترم قاضی امیر حسین اور حضرت مولانا محمد شریف کے بیان کے بعد خطیب پاکستان حضرت علامہ محمدابوبکر حشپتی صاحب نے پرتاثیر خطا ب فرمایا دوران خطاب علامہ صاحب نے جب یہ شعر پڑ ھا ۔
میں سو جائوںیا مصطفے کہتے کہتے کھلے آنکھ صل علیٰ کہتے کہتے
تو عجیب سماں بنا خواجہ سرکارنے جھوم جھوم کر کا فی دیر تک اس متبر ک شعر کا ورد کیا ۔آپ نے آخری تبلیغی روحانی اور اصلاحی خطا ب فرمایا ۔ یہ بابرکت محفل تقریباً پانچ گھنٹے جاری رہی ۔ اس کے بعد آپ سرکار نے تمام مہمانوں کو لنگر پیش کیا ۔ نماز ظہر سے عصر تک آپ نے آرام فرمایا ۔ نماز عصر کے بعد ذکر الہیٰ کی گونج میں حضور خواجہ سرکار ؒ کو پالکی کے ذریعے ہیلی کاپٹر پر لے جایا گیا ۔ہسپتال کیلئے رونہ ہونے سے پہلے آپ نے سب کیلئے ایک پیغام لکھوایا کہ لمبے سفر پر روانگی ہے ، تمام دوست نماز کی پابندی کریں ۔ نفلی عبادت، ذکر الہیٰ اور استغفار کو شعار بنائیں ۔ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد3 نومبر بروز بدھ صبح ۷ بجے ،آفتاب نقشبند پورے ۵۸ سال ۷ ماہ ساری دنیا پر ضیا پاشی کرنے کے بعد روپوش ہوگیا ۔ اور آپ کی روح مبارک پرواز کرگئی ۔ ان للہ و انا الیہ راجعون۔
شام ۴ بجے پیر طریقت ، حضرت سید شبیر علی سجادہ نشین چورہ شریف نے موہری شریف کی جامع مسجد زریں زربخت میںنماز جنازہ پڑھائی ،جنازہ میں ہر طبقہ اور ہر مکتبہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی ۔حضور خواجہ سرکار ؒ کے تابوت مبارک کو حضور قبلہ عالم ؒ کے پہلو میں قبر مبارک میں مزار پاک کے اندر اتارا گیا ۔ جہاں سال بھرقرآن پاک کی تلاوت ، ذکر الہیٰ اور درود و سلام جاری و ساری رہتا ہے۔
آپ کا سالانہ عرس پاک یکم نومبرسے4نومبر منعقد ہو رہا ہے ۔ یکم نومبربروز جمعتہ المبارک شام غسل مبارک مزار پاک ہوگا ۔ 2نومبربروز ہفتہ بعد ازنماز مغرب عظیم الشان روحانی تقریب ہوگی ۔3نومبر بروز اتوار صبح 9بجے تا 3بجے دن مرکزی محفل پاک منعقد ہوگی جس میں اندرون و بیرون ملک سے عقیدت مندان ، مشائخ عظام اور زائرین حاضری دیں گے ۔