کراچی(کامرس رپورٹر) انڈس موٹر کمپنی ( آئی ایم سی ) نے 30 ستمبر، 2022 کوختم ہونے والی سہ ماہی کیلئے اپنے مالی نتائج کا اعلان کردیاہے۔ کمپنی کے بعدازٹیکس منافع میں 76 فیصد کمی ہوئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے 5.42 بلین روپے کے مقابلے میں 1.30 بلین روپے رہا۔خالص منافع میں کمی کی وجہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی زبردست بے قدری کے باعث CKD اورCBU کی فروخت کے حجم میں کمی اور ان پٹ لاگتوں میں اضافہ ہے جس کی بنیادی وجہ فنڈز کے حجم میں میں نمایاں اضافہ اور بلند شرح سود کے باعث دیگر آمدنی میں اضافہ ہے ۔ سہ ماہی کے دوران کمپنی کیCKD اورCBUگاڑیوں کی مشترکہ فروخت 52 فیصد کمی کے ساتھ 8,994یونٹس رہی جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کیلئے یونٹوں کی تعداد 18,855 تھی۔ کمپنی نے 9,218گاڑیاںتیار کیں جس میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے 16,896یونٹوں کے مقابلے میں 45فیصد کمی ہوئی۔پیداوار میں کمی کی وجہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سےCKD کِٹس کی محدود درآمد ہے جس سے کمپنی کو سہ ماہی کے دوران پلانٹ کو بند کرنا پڑا۔کمپنی کی فروخت سے حاصل ہونے والی خالص آمدنی میں 43فیصد کمی ہوئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت کی 65.55 بلین روپے کے مقابلے میں37.25 بلین روپے رہی۔کمپنی کا مجموعی مارکیٹ شیئر تقریباً 19 فیصد رہا۔اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے آئی ایم سی چیف ایگزیکٹو، علی اصغر جمالی نے کہا’’ 2022-23 کی پہلی سہ ماہی کاآغاز نہ صرف ہمارے لئے بلکہ انڈسٹری کیلئے ہنگامہ خیزرہا ۔آٹو سیکٹر کو درپیش موجودہ کاروباری ماحول اور خارجی چیلنجوںکے ساتھ ساتھ ایس بی پی کی طرف سے CKDدرآمدات پر مسلسل پابندیوں کے تناظر میں رواں سال جولائی سے ہم 50 فیصد کی پیداواری صلاحیت پر آپریٹ کررہے ہیں ۔ہم حکومت سے درخواست کرتے ہیں CKD درآمدات پر پابندیوں پر نظر ثانی کرے۔آٹو سیکٹر کی طرف سے درآمدات کا درآمدی بل میں مشکل سے 3فیصد حصہ ہے تاہم پابندیاں لگانے سے آٹو سیکٹر مارکیٹ پر سنگین منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، ان پابندیوں سے نہ صرف آٹو موبائل بلکہ پاکستان کے مقامی وینڈر انڈسٹری اور آٹو سیکٹر سے بلواسطہ اور بلاواسطہ وابستہ 3ملین افرادی قوت متاثر ہورہی ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا’’آئی ایم سی امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی زبردست بے قدری اور عالمی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ کے باوجود صارفین کو پہلے سے طے شدہ قیمتوں پر گاڑیاں ڈیلیو کررہا ہے۔تاہم ایس بی پی کی طرف سے CKDکی درآمدات پر پابندیوں اور صارفین کی قوتِ خرید میں کمی کے باعث طلب میں کمی اور سیلاب کے تباہ کن اثرات آگے بڑھتے ہوئے آٹو سیکٹر کے حجم اور سیلز کو متاثر کرسکتے ہیں۔مذکورہ بالا نتائج کی بنیاد پر بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سہ ماہی کیلئے 8.20 روپے فی حصص عبوری نقد منافع منقسمہ کا اعلان کیا۔