ملتان (سپیشل رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس انوار حسین نے ڈیرہ غازی خان میں وکلا کالونی کے حوالے سے عدالتی احکامات کا غلط مطلب اخذ کرنے اور نئے مارکیٹ نرخوں کے مطابق سمری تیار کرکے وزیر اعلی اور صوبائی کابینہ کو بھجوانے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کی سخت سرزنش کی۔اور صوبائی سیکریٹری کالونیز کو 3 نومبر کو اصالتا طلب کرلیا۔وکلا کا کہنا ہے کہ ان سے 2010 میں طے شدہ قیمت وصول کی جائے۔وکلا نے بارہ سال قبل ہونے والی 100 - 100 کنال کی رجسٹریاں بھی پیش کیں۔جس میں اس وقت کی قیمت کا تعین کیا گیا تھا۔یادرہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران ضلعی انتظامیہ اور سیکریٹری کالونیز نے اراضی کی 27 اکتوبر تک منتقلی کی یقین دہانی کرائی تھی۔لیکن انہوں نے نئے مارکیٹ نرخوں پر اراضی کی منتقلی کی سمری بھجوا کر معاملہ کو ایک بار پھر الجھادیا ہے۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ڈیرہ غازی خان کے صدر عارف خان گرمانی جنرل سیکریٹری شیخ محمد شفیع الرحمن کی جانب سے رانا آصف سعید۔سجاد حیدر میتلا۔ ارشد حسین بھٹی محمد وسیم خان جسکانی۔ضیغم اللہ سوری ،مرزا ادریس بیگ راجہ سلیم اختر،حیدر کفایت۔صداقت خان ٹھنگانی جمشید اقبال سومرو،جہانگیر وڈانی۔مبشر کھوسہ۔سردار ظفر احمد خان۔سندس رحیم اور طارق شیر خان لنڈ پیش ہوئے۔انہوں نے فاضل عدالت کو آگاہ کیا کہ متعلقہ افسران عدالت کے روبرو وعدہ کرنے کے باوجود اراضی کی منتقلی کے معاملہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں جس کی وجہ سے وکلا کالونی کا معاملہ کھٹائی میں پڑا ہوا ہے اس صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ غازی خان کی انتظامیہ کی انڈر ٹیکنگ ریکارڈ پر ہے اس کے باوجود بار کو بار بار پریشان کیا جارہاہے۔
وکلا کالونی