لاہور‘ بیجنگ‘ اسلام آباد (نامہ نگار‘ نوائے وقت رپورٹ‘ نمائندہ خصوصی) چین کے سابق وزیراعظم لی کی چیانگ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 68 برس تھی۔ چینی میڈیا کے مطابق لی کی چیانگ نے رواں سال مارچ میں وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ چینی میڈیا کے مطابق 68 سالہ سابق وزیراعظم شنگھائی شہر میں مقیم تھے۔ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات انہیں دل کا دورہ پڑا۔ ان کی جان بچانے کی ہرممکن کوشش کی گئی‘ تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے سابق چینی وزیراعظم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انوارالحق کاکڑ نے سوشل میڈیا سائٹ (ایکس) پر تعزیتی پیغام میں لکھا کہ لی کی چیانگ پاکستان کے عظیم دوست تھے۔ 2013ءمیں لی کی چیانگ کے دورہ پاکستان کی بڑی اچھی یادیں ہیں۔ غم کی گھڑی میں اہل خانہ اور چینی عوام سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انتقال پر اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان آج عظیم دوست سے محروم ہو گیا۔ دریں اثنا شہبازشریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لی کی چیانگ کی وفات کا سن کر بے حد دکھ ہوا۔ وہ پاکستان کے مخلص دوست تھے۔ چین پاکستان تعلقات کو مضبوط بنانے میں انہوں نے قابل قدر کردار ادا کیا۔ اہل خانہ‘ چین کے عوام سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔ آصف علی زرداری نے بھی چین کے سابق وزیراعظم کی وفات پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ صدر زرداری نے اپنے تعزیتی پیغام میں چین کے مرحوم وزیراعظم کے پہلے دورہ¿ پاکستان (2013) یاد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دورہ¿ پاکستان کے موقع پر انہیں نشان پاکستان سے نوازا گیا تھا۔ چینی وزیراعظم نے اپنے پہلے بیرونی دورے پر پاکستان آنے کا انتخاب کیا تھا جو پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب صدر زرداری کی جانب سے سی پیک کا آئیڈیا پیش کیا تھا جو کہ اب دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعاون کی تعبیر بن چکا ہے۔ 2013ءمیں چینی وزیراعظم کے دورے کے موقع پر متعدد دستاویزات پر دستخط کئے گئے تھے جن میں تجارت، معیشت، تعلیم اور انفراسٹرکچر کے منصوبے شامل تھے۔