چناب نگر (رپورٹ: احسن رضوان عثمانی/ نمائندہ خصوصی) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگر میں منعقد ہونے والی آل پاکستان سالانہ ختم نبوت کانفرنس قبلہ اول بیت المقدس اور فلسطین کے مسلمانوں کے تحفظ و ملکی سلامتی کی رقت آمیز دعا کے ساتھ پایہ تکمیل کو پہنچ گئی ہے۔ کانفرنس کی متعدد نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ قادیانی آج بھی پاکستان میں وہ حیثیت حاصل کرنا چاہتے ہیں جو یہودیوں کو امریکہ میں حاصل ہے، پازٹیو امیج کے نام پر تحفظ ختم نبوت اور عقائد اسلامیہ پر شب خون مارنے کی سازش ہو رہی ہے، عقیدہ ختم نبوت اور دینی تعلیمات و اسلامی اقدار اور علماءکرام کو دیوار سے لگانے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہو نے دیا جائے گا فلسطین پر حملہ عالم اسلام پر حملہ ہے مسلمان حکمرانوں کو مغرب سے ڈکٹیشن لینے کی بجائے آزاد حکمت عملی اور نئی صف بندی کی ضرورت ہے ۔غزہ میں بے بس اور مظلوم مسلمانوں کی امدادکرنا پوری دنیا بالخصوص عالم اسلام کے فرائض میں شامل ہے ،عالم اسلام کے حکمران مذمتی بیان دینے کی بجائے اسرائیلی مظالم کو رکوانے میں عملی طور پر اقدامات کریں ، مسجد اقصی کی حرمت کی حفاظت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے ،اسرائیل کی ہسپتالوں اور مساجد پر بمباری جنگی جرائم میں شامل اور جنیواکنونشن کی واضح خلاف ورزی ہے ۔یورپی اور افریقی ممالک سمیت دنیا بھر میں عقیدہ ختم نبوت کی حقانیت و قطعیت اور تقدیس رسالت کا مقدس مشن پوری آب وتاب کیساتھ جاری رکھا جائے گا ۔کانفرنس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ امتناع قادیانیت ایکٹ کی روشنی میں قادیانیوں کو اسلامی شعائر، کلمہ طیبہ اور قرآنی آیات کے استعمال سے منع کیا جائے، قادیانیوں کو سول اور فوج کے تمام کلیدی عہدوں سے ہٹایا جائے اور دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں میں عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت و فضیلت پر آگاہی پروگرام منعقد کئے جائیں ۔ کانفرنس کی مختلف نشستوں کی صدارت امیر مرکزیہ پیر حافظ ناصرالدین خاکوا نی، نائب مرکزیہ صاحبزادہ خواجہ عزیز احمد، خانقاہ سراجیہ کے سجادہ نشین صاحبزادہ خواجہ خلیل احمد نے کی۔ جب کہ کانفرنس سےجمعیت علمائے اسلام کے سنیٹر مولانا عبد الغفور حیدری ، قاضی ارشد الحسینی، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی ناظم اعلی مولانا عزیز الرحمن جالندھری، مولانا اللہ وسایا، بریلوی مکتبہ فکر کے خواجہ مدثرمحمود تونسہ شریف،مولاناعبد الشکور رضوی، جماعت اسلامی کے جناب سراج الحق کے علاوہ مولانا محمد زبیر اشرف عثمانی کراچی ، مولانا محمد یحییٰ لدھیانوی کراچی ، مولانا احمد سلیمان بنوری کراچی، مولانا محمد اعجاز مصطفی، مولانا قاضی احسان احمد، مولانا مفتی راشد مدنی،چئیرمین رویت ہلال کمیٹی کے مولانا سیدعبد الخبیر آزاد ،مولانا محمد الیا س چنیوٹی ،ممتاز دانشور جناب عبداللہ گل، جمعیت اہلحدیث کے علامہ ضیاءاللہ شاہ بخاری کے علاوہ پشاور کے ممتاز عالم دین مولانامفتی شہاب الدین پوپلزئی، ، اورسید سلمان گیلانی سمیت متعدد مذہبی رہنما¶ں نے شرکت و خطاب کیا۔تفصیلات کے مطابق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ اسلام کے نام پربننے والے پاکستان میں بدقسمتی سے ناموس رسالت اور ناموس صحابہ واہلبیت محفوظ نہیں، میری پنجاب کی عوا م سے گزارش ہے کہ وہ علما ئے کرام کو منتخب کر کے پارلیمنٹ میں پہنچائے تا کہ اسلامی قوانین اور ناموس رسالت کے قوانین کا تحفظ کیا جا سکے ۔ جماعت اسلامی کے سراج الحق نے کہا کہ قادیانی آج بھی حساس اداروں میں موجود ہیں، مغربی ممالک فتنہ قادیانیت کی پشت پناہی کرکے امت مسلمہ کو تقسیم کرنے کے فارمولے پر عمل پیرا ہیں۔مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے کہا کہ قادیانیوں نے آج تک اپنی غیر مسلم اقلیت ہونے پر اعلیٰ عدالتوں اور پارلیمنٹ کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا ۔ مولانا سید عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ قادیانی بیورو کریٹس ملک کے اسلامی و نظریاتی تشخص کو ختم کر کے سیکولر سٹیٹ بنانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، قانون تحفظ ناموس رسالت ختم کرنے کی سازشیں کی جاری ہیں۔ مولانا محمد یحییٰ لدھیانوی نے کہا کشمیر بھی آزاد ہوگا اور انڈیا کے بھی ٹکڑے ہوں گے۔ حکمرانو! ہوش کے ناخن لو پاکستان کو سیکولر نہیں بننے دیں گے۔ مولانا ناصرالدین خاکوانی ،مولانا عزیز الرحمن جالندھری، مولانا زبیر اشرف عثمانی، عبداللہ گل، مولانا عبد الشکور رضوی، مولانا سید احمدسلیمان بنوری، مولانا ضیاءاللہ شاہ بخاری ، مفتی محمد شہاب الدین پوپلزئی، صاحبزادہ خواجہ مدثر محمود تونسوی ،مولاناقاضی احسان احمد، مولانا مفتی محمداعجاز مصطفی، نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ مولاناعبیدالرحمن تلہ گنگ، مفتی محمد رضوان عزیز، قاری اکرام الحق مردان، مولانامفتی محمد راشد مدنی،مولانا توصیف احمد، مولانا محمد طیب فاروقی، مولانا عبدالرزاق مجاہد، مفتی محمد خالد میر، مولانا نور محمد ہزاروی ،، مولانا علیم الدین شاکر ، مولانا محمد وسیم اسلم ، مولانا عبدالحکیم نعمانی، مولانا فقیر اﷲ اختر، مولانا محمد عابد کمال، مولانا شاہد عمران عارفی، مولانا محمد قاسم گجر، طاہر بلال چشتی،مولانا تجمل حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہر حال میں اسلام کا علم اور پاکستان کا پرچم بلند رکھنا ہوگا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام بیا لیسویں سالانہ آل پاکستان دوروزہ ختم نبوت کانفرنس“ چناب نگر میں مختلف قراردادیں بھی پیش کی گئیں۔ کہا گیا کہ یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کو مزید کم کرکے غریب عوام کو ریلیف دیا جائے، نیز اشیائے ضروریہ آٹا، گھی ، چینی اور دالوں کی قیمت کو کم کرکے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو متحرک کیا جائے ۔اجتماع ظالم اسرائیل کی نہتے مظلوم فلسطینی مسلمانوں پر مظالم اور وحشیانہ بمباری کو نسل کشی سے تعبیر کرتے ہوئے بھر پور الفاظ میں مذمت کرتا ہے،عالمی سطح کے ہر فورم پر فلسطینی مسلمانوں کا ساتھ دے، اسرائیل کی ظالمانہ اوروحشیانہ کاروائیوں کو اجاگر کرکے اسرائیلی فوجیوں کے خلاف عالمی قوانین کے تحت جنگی جرائم کے مقدمات قائم کروانے میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کرکے فوری طور پر جنگ بندی کروائیں، حکومت پاکستان وپنجاب تحریف شدہ ترجمہ قرآن پاک کی اشاعت فی الفور بند کروائی جائے۔ ملوث افراد کےخلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے۔ سرکاری ملازمتوں میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کا ان کی آبادی کے تناسب سے الگ الگ کوٹہ مقرر کیا جائے اور درخواست دہندہ کے فارم میں ختم نبوت کا حلف نامہ لازمی شرط کے طور پر شامل کیا جائے٭ شرعی سزا نافذ کی جائے۔ قادیانیوں نے چناب نگر میں اپنا عدالتی نظام قائم کر رکھا ہے۔ جو سٹیٹ در سٹیٹ کے مترادف ہے۔ انکی غنڈہ گردی اور مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے عمل کا نوٹس لیا جائے۔ قادیانیوں کی مسلح تنظیم خدام الاحمدیہ پرپابندی عائد کی جائے ۔