جسٹس یحییٰ آفریدی نے تیسویں چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھا لیا، حلف برداری ایوان صدر میں ہوئی جہاں صدر مملکت آصف علی زرداری نے جسٹس یحییٰ آفریدی سے عہدے کا حلف لیا۔ حلف برداری کے بعد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ پہنچے اور اپنا چیمبر سنبھال لیا۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 28 اکتوبر کو ججز کا فل کورٹ اجلاس بلا لیا ہے۔ دوسری طرف، چیف جسٹس سپریم کورٹ یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیلِ نو کردی ہے۔ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے ججز کمیٹی میں پھر تبدیلی کردی گئی جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ جسٹس یحییٰ آفریدی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ کمیٹی میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔مقدمات کی لائیو اسٹریمنگ کی سروس سائلین کی رضامندی کے ساتھ مشروط ہوگی جبکہ کسی خاتون سائل کی رضامندی کے تحت کیس کی سماعت میں رازداری برتی جائے گی۔ چیف جسٹس کے انتخاب کے حوالے سے ملک بھر میں گزشتہ چند ہفتوں سے جو تنائو موجود تھا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بطور چیف جسٹس کے تقرر کے بعد ختم ہو چکاہے۔ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حوالے سے ایک جماعت کی جانب سے سوشل میڈیا پر گھنائونا پروپیگنڈا جاری رکھا گیا جبکہ ان کے فیصلوں کو بھی کئی حوالوں سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس سے عدلیہ کی تقسیم کا تاثر بھی پیدا ہوا۔ اگر ادارہ جاتی سربراہان متعین کردہ آئینی حدود میں رہ کر اپنے فرائض منصبی ادا کرتے رہیں اور الیکٹرانک، پرنٹ اور سوشل میڈیا پر اصل حقائق عوام کے سامنے لائے جاتے رہیں تو سوشل میڈیا پر اٹھنے والا طوفان بدتمیزی اپنی موت آپ مر جائے گا۔ عوام کا اپنے ریاستی اداروں پر اعتماد ضروری ہے، جو ادارہ جاتی سربراہان کے مثبت کردار سے ہی ممکن ہے، جانبداری اور ذاتی انا، پسند و ناپسند کو اگر ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے تو اس سے ادارے تنقید کا نشانہ بنتے ہیں۔ ریاستی اداروں پر عوام کا اعتماد بحال کرکے ہی جمہوری نظام اور ریاست کو مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔ اب چیف جسٹس کے انتخاب کے بعد سیاسی استحکام نظر آنا شروع ہورہا ہے، لہٰذا اب تمام سیاسی جماعتیں انتشاری اور پوائنٹ سکورنگ کی سیاست ترک کرکے اپنے حصے کا مثبت کردار ادا کریں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کی حلف برداری
Oct 28, 2024