ملک بھر میں 5 روزہ پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز ہو گیا،4 کروڑ 50 لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔دوسری جانب قومی ادارہ صحت(این آئی ایچ) میں پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے 16 اضلاع کے سیوریج کے نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ 1 (ڈبلیو پی وی 1) کی تصدیق کی ہے۔یہ نمونے اسلام آباد، لاہور، پشاور، کراچی کے 3 اضلاع، چمن، شہید بینظیر آباد، بدین، سکھر، حیدرآباد، سجاول، دادو، قمبر، جیکب آباد اور ڈیرہ غازی خان سے لیے گئے۔ان تمام اضلاع میں پہلے بھی انسانوں یا سیوریج کے نمونوں میں وائرس کی نشاندہی ہوئی تھی اور اس بار بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی، وائلڈ پولیو وائرس کے نمٹنے کے لیے پولیو مہم کا مقصد 5 سال سے کم عمر کے 45 ملین سے زیادہ بچوں تک ویکسین پہنچانا ہے، کیونکہ 2024 میں پولیو کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 41 ہوگئی ہے۔5 سال سےکم عمرکے ساڑھےچارکروڑسے زائد بچوں کوقطرے پلائےجائیں گے۔ پولیومہم رواں سال پاکستان کی تیسری ملک گیرمہم ہے۔محکمہ صحت نے ہدایت کی ہے کہ ملک بھرکےتمام والدین اوردیکھ بھال کرنے والے مہم میں فعال کرداراداکریں۔بلوچستان میں سات روزہ پولیومہم کا آغازکردیا گیا، مہم کا افتتاح صوبائی وزیرصحت بخت کاکڑ نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کرکیا۔ 26 لاکھ 55 ہزار سےزائد بچوں کو پولیوسے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔پولیومہم میں 11 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ رہی ہیں۔ مہم کے دوران بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔ بلوچستان میں رواں سال 21 پولیوکےکیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ پولیو مہم میں حصہ لینے والی ٹیموں کوسخت سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔وزیراعلٰی سندھ سید مرا دعلی شاہ نے بچوں کو پولیوکے قطرے پلا کرکراچی سمیت سندھ بھرمیں پولیومہم کا آغاز کردیا۔ پولیومہم 3 نومبرتک جاری رہے گی۔
سندھ میں ایک کروڑ6 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیوکے قطرے پلائے جائیں گے۔ سندھ میں 5 سال سے کم عمر کے 1 کروڑ 6 لاکھ بچوں کو پولیوسے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ کراچی ڈویژن میں پولیومہم آج سے 3 نومبر تک جاری رہے گی۔ کراچی ڈویژن میں پولیو مہم کے دوران 27 لاکھ بچوں کو پولیوکے قطرے پلائے جائیں گے۔ گزشتہ سال ملک میں 41 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ پولیو مہم میں 81 ہزارپولیو ورکرز حصہ لے رہے ہیں۔صوبے میں پولیو ورکرزکی حفاظت کے لیے 19 ہزارسیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔