لاہور میں آلودگی اور اسموگ کا راج برقرار ہے.دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں صبح سویرے لاہور کا پہلا نمبر ہے. اسموگ کے باعث اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کر دیے گئے۔محکمہ تعلیم پنجاب کے مطابق لاہور کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں میں تدریسی عمل صبح 8 بج کر 45 منٹ پر شروع ہوگا۔اسکولوں میں اوقات کار کی تبدیلی آج سے 31 جنوری تک رہے گی.اوقات کار میں تبدیلی محکمہ ماحولیات کے احکام کے مطابق کی گئی ہے۔بیرونی سرگرمیاں معطل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔لاہور میں 31 جنوری 2025 تک ہر قسم کے آتش بازی پر سخت پابندی رہے گی۔ماہرین نے مشورہ دیا کہ لوگ سموگ سے بچنے کے لیے ماسک اور دیگر حفاظتی تدابیر اپنائیں، گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں اور کھلی جگہوں پر زیادہ دیر تک نہ رہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ ماحولیات پنجاب نے اسموگ کے باعث اوقات کار میں تبدیلی کی ایڈوائس دی تھی۔پنجاب میں ماحول آلودہ کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
دوسری جانب پنجاب میں ماحول آلودہ کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں تیز کردی گئیں. محکمہ تحفظ ماحول نے لاہورمیں 4 فیکٹریاں مسمار کردیں۔لیہ میں زیگ زیگ پر منتقل نہ ہونے والے چھ، شیخوپورہ میں 4 بھٹے گرا دیے گئے۔راولپنڈی میں بھی ایک بھٹہ ڈھا دیا گیا، دھواں چھوڑنے والی 234 گاڑیوں کے چالان کیے گئے جبکہ 72 گاڑیاں بند کی گئیں اس کے علاوہ 5 لاکھ 30 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔
سینئرصوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ لاہوریوں کو اب شہر کو اسموگ فری بنانے کے لیے ان ایکشن ہونا پڑے گا. لاہوری انسداد سموگ ایکشن پلان کا حصہ بنیں۔ نہ خود سموگ کا باعث بنیں اور نہ کسی اور کو اپنا شہر گندا کرنے دیں، کسی بھی سموگ زدہ سرگرمی کی ون تھری سیون تھری پر اطلاع دیں۔طبی ماہرین نے شہریوں کو احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام احتیاط کا مظاہرہ کریں۔ سر پر ٹوپی یا رومال ضرور رکھیں، طبی ماہرینناک، منہ اور سر ڈھانپ کر رکھیں جبکہ شہریوں نے حکومتی اقدامات کو ناکافی قراردے دیا.