وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں پولیوکیسزرپورٹ ہونا ہمارے لیےباعث شرمندگی ہے، جب بھی جمہوری حکومت میں بریک آتا ہے نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کراچی میں پولیوانسداد مہم کا آغازکرتےہوئے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ڈھائی سال میں پولیوکاایک کیس بھی نہیں آیا تھا، سندھ میں پولیوکے خاتمےکے لیے پرعزم ہیں، آج سے 2 دن پہلے ورلڈ پولیوڈے تھا۔سید مرادعلی شاہ نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی پولیومہم شروع کردی تھی، فاطمہ جناح اسکول میں پولیو، وٹامن اے کے قطرے پلائے گئے، ڈبلیوایچ او کے ڈاکٹرحامد بھی ہماری معاونت کر رہے ہیں، شہید بینظیربھٹونے 1994 میں یہ پروگرام شروع کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ رواں سال ملک بھرمیں 41 پولیوکیسزرپورٹ ہوئے. رواں سال سندھ میں 12 پولیو کے کیسزرپورٹ ہوئے. انسدادپولیومہم میں ہرضلع کےڈپٹی کمشنرکی ڈیوٹی لگائی ہے، ڈپٹی کمشنرڈیوٹی صحیح ادانہیں کریں گے توکارروائی ہوگی۔سید مرادعلی شاہ گھر پرآنے والے پولیوورکرزسے تعاون کیاجائے، 80 ہزارسے زائد پولیوورکرزمہم میں شامل ہیں. پوری کوشش ہے اپنا 100 فیصد ٹارگٹ پوراکریں. دنیا میں اب صرف پاکستان،افغانستان میں پولیوکیسزرپورٹ ہورہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان میں پولیوکیسزرپورٹ ہونا ہمارے لیےباعث شرمندگی ہے، جب بھی جمہوری حکومت میں بریک آتاہےنقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ ہم نے اپنے بچوں کوپولیوکےمرض سےنجات دلانی ہے۔انھوں نے کہا کہ ارساکےغلط فیصلےکے خلاف ہم سی سی آئی میں گئے ہیں. پلاننگ منسٹر، اسحاق ڈارکوخط لکھا ہے یہ فیصلہ واپس لیں. آئینی عدالتوں کے لیے بینظیربھٹونے چارٹرڈآف ڈیموکریسی پردستخط کیے۔ 18 سال بعد بلاول بھٹوکوکامیابی حاصل ہوئی. بارشوں میں سڑکیں ٹوٹنےکی وجہ کوبھی ایڈریس کیاجائےگا۔مرادعلی شاہ نے کہا کہ 2016میں جب وزیراعلیٰ بنا تونیشنل ہائی وے پراشتہارچھپا تھا. ہم نے پوری شارع فیصل ٹھیک کرلی تھی، نگراں حکومت کا کوئی فائدہ نہیں. اسے آئین سےنکال دیناچاہیے. 27ویں ترمیم سے متعلق مجھےعلم نہیں، میڈیا پرہی سنا ہے۔وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی ایسی کسی چیزکوسپورٹ نہیں کرےگی جس سےعوام کاحق سلب ہو، کس نے ایک وزیراعظم کو خط نہ لکھنے پرگھربھیجا تھا، کس نے وزیراعظم کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پرگھربھیجا۔