لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے ڈاکٹرعبدالقدیرخان کا سکیورٹی پروٹوکول بحال کیے جانے کے برعکس انہیں دوست احباب اور عزیزواقارب سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی ۔

لاہور ہائیکورٹ نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیرخان کا سکیورٹی پروٹوکول بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں رشتے داروں اور عزیزواقارب سے ملنے کی اجازت دی ہے۔ ادھراسلام آباد میں لاہورہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ڈاکٹرعبدالقدیرخان کی رہائشگاہ کی طرف جانے والے تینوں راستوں پرسکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ سکیورٹی خدشات کے پیش نظرمیڈیا کو ڈاکٹر قدیرخان کی رہائشگاہ کے سامنے والی سڑک پر جانے سے روک دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے قریبی رشتہ داروں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔ علاقے کی سخت سکیورٹی کے باعث مقامی رہائشیوں کو بھی شناخت کے بعد ہی اپنے گھروں کو جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر قدیرکے دانت میں انفیکشن اورگھٹنوں میں تکلیف ہے، اس کے باوجود انہیں ہسپتال نہیں لیجایا جارہا۔ ادھر ڈاکٹر قدیرخان کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی آزاد شہری نہیں ہیں اور ان پر بے جا پابندیاں عائد ہیں۔

ای پیپر دی نیشن