قومی اسمبلی کی اقتصادی امورکی قائمہ کمیٹی نے وفاقی حکومت کو سفارش کی ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاوور پروجیکٹ کو فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں نیلم جہلم ہائیڈروپاوورپروجیکٹ کے حوالے سے امورکا جائزہ لیا گیا۔ منصوبے کے سربراہ جنرل ریٹائرڈ محمد زبیرنے بریفنگ کے دوران بتایا کہ منصوبے کی مجموعی لاگت دو کھرب پچہترارب روپے ہے جبکہ منصوبے پراب تک تیس فیصد سے زائد کام مکمل کرلیا گیا ہے، دو ہزارسولہ میں منصوبہ آپریشنل ہونے کے بعد حکومت کو سالانہ پینتالیس ارب روپے کی بچت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے کشن گنگا منصوبے کی تکیمل سے نیلم میں پانی کی آمد میں تیرہ فیصد تک کم ہوگی تاہم بجلی کی پیداوار پر اسکا زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔ اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ منصوبے میں شامل ڈیم میں تین اعشاریہ آٹھ ملین ایکڑفٹ پانی ذخیرہ ہوگا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ چین کی طرف سے چارسواڑتالیس ملین ڈالرزکے قرضے کی منظوری تا حال نہیں ہوئی، کنٹریکٹر کو اسوقت ساڑھے سات ارب روپے کی فوری ادائیگی کرنی ہے۔ کمیٹی نے حکومت کو سفارش کی کہ منصوبے کےلئے فنڈز بلا تعطل فراہم کئے جائیں جبکہ کمیٹی آئندہ ہفتے نیلم جہلم ہائیڈرو پاوور پروجیکٹ پر پیش رفت کا جائزہ لینے کےلئے سائٹ کا دورہ بھی کرے گی۔

ای پیپر دی نیشن