لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ وقت نیوز) زیادتی کا شکار مغلپورہ کی 5 سالہ بچی کی حالت دوسرے آپریشن کے بعد بہتر ہونے لگی تاہم 16 روز گزر جانے کے باوجود پولیس بچی کو درندگی کا نشانہ بنانیوالوں کا سراغ نہیں لگا پائی۔ ادھر محکمہ داخلہ پنجاب نے مجرموں کو پکڑنے اور کیس کی تحقیقات کیلئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذوالفقار حمید کی سربراہی میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنا دی۔ ٹیم میں خفیہ ادارے، پولیس انوسٹی گیشن ونگ اور سی آئی اے کے افسر شامل ہیں۔ علاوہ ازیں کیس کی پہلے سے جاری تحقیقات بھی نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکیں۔ نادرا نے بچی کو ہسپتال چھوڑ کر جانیوالے شخص کی معلومات پولیس کو بھیجیں نہ ڈی این اے ٹیسٹوں کی رپورٹس۔ 16روز گزر جانے کے باوجود سامنے آ سکی ہیں۔ یہ کیس پولیس کیلئے پیچیدہ معمہ بن کر رہ گیا۔
”5 سالہ بچی سے زیادتی“ ڈی آئی جی کی سربراہی میں نئی تحقیقاتی کمیٹی بن گئی
Sep 28, 2013