”مولانا مودودی کا اصل کارنامہ اسلام کو علم کے ذریعے کردار میں ڈھالنا ہے“

لاہور(خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ بانی جماعت اسلامی مولانا سید مودودی ؒکا اصل کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے اسلام کو علم کے ذریعے کردار میں ڈھالا اور لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بدل دیں۔آج دنیا کی 75 زبانوں میں سید مودودیؒ کی کتابوں کو پڑھا، سمجھا اور ان پر عمل کیا جارہا ہے۔ جماعت اسلامی، جس نے چند افراد سے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا، آج نہ صر ف پاکستان بلکہ دنیا کے کونے کونے میں اپنی پہچان رکھتی ہے۔ پاکستان اسلام کا گہوارہ ہے، یہاں سیکولر اور بے دین تہذیب وتمدن کو پھلنے پھولنے کا کھل کر موقع نہ پہلے ملا ہے اور نہ آئندہ ملے گا۔ پاکستان کی شناخت اسلام ہے یہاں اسلامی نظام کا نفاذ اور اسے مدینہ کی اسلامی ریاست کا نمونہ بنانا ہماری تمام جدوجہد کا مرکز و محور ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام الحمراءہال میں منعقدہ ”سید مودودی ؒ، فکر، ویژن اورحیات و خدمات“کے حوالے سے قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے راہنماﺅں نے بھی خطاب کیا۔ منورحسن نے کہا کہ ملک میں غلبہ اسلام کیلئے جماعت اسلام کی کوششوں سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔جدید جنگی ٹیکنالوجی اور ڈرون حملوں سے جذبہ جہاد اور شوق شہادت کو شکست نہیں دی جاسکتی، دنیا کی واحد سپرپاور کے نشے میں چور امریکہ اور اسکے 46 نیٹو اتحادیوں کو یہ بات اچھی طرح سمجھ آچکی ہے، اگر طاقت اور اسلحے کے زور پر جذبہ جہاد کو شکست دی جاسکتی تو اب تک افغانوں کو تو زندہ نہیں رہنا چاہئے تھا جن پر لاکھوں ٹن بارود برسایا گیا اور بستیوں کو مسمار کردیا گیا۔ مغرب نے آج تک جنرل سیسی کی طرف سے ڈاکٹر مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کو غیرآئینی اور فوجی انقلاب تسلیم نہیں کیا بلکہ مسلسل جنرل سیسی کے مظالم کی سرپرستی کررہی ہے۔ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تیونس کی حکمران نہضت پارٹی کے نائب صدر عبدالفتاح مورو نے کہا کہ ہمیں سید مودودی ؒ کے افکار کی روشنی میں اسلام کو بطور نظام حیات اختیار کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر حمام سعید نے کہاکہ پاکستان کا مسلمان مصر، فلسطین، کشمیر، بنگلہ دیش اور برما کے مسلمانوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم سے لاتعلق نہیں رہ سکتا۔ سینٹر ایس ایم ظفر نے اپنے خطاب میں کہاکہ سید مودودی ؒ نے صرف جماعت اسلامی قائم ہی نہیں کی، بلکہ اس جماعت کو دنیا بھر میں ایک کامیاب جماعت کے طور پر منوایا۔ مجیب الرحمن شامی نے کہاکہ سید مودودی اپنی ذات میں خود ایک تحریک تھے۔ کانفرنس میں خواتین او ربچوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔

ای پیپر دی نیشن