لاڑکانہ(نامہ نگار) وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے گڑھی خدابخش بھٹو میں نماز عید کی ادائیگی اور ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مزارات پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی صورتحال پر پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کی گہری نظر ہے۔ ہماری کوشش ہے حالات مزید بہتر کئے جائیں اور جو مشکلات ہیں ان کا ازالہ کیا جائے۔ سندھ میں رینجرز اور پولیس بہترین کام کر رہے ہیں رینجرز کو چار معاملات کا مینڈیٹ جن میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، دہشت گردی اور اغوا برائے تاوان کی وارداتیں روکناشامل تھا اس کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ضرورت پڑی تو پارٹی کے دوستوں اور ممبران کے مشورے کے بعد نئے قانون لائے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا ڈاکٹر عاصم ہائیر ایجوکیشن کمیشن سندھ کے چیئرمین تھے۔ ان پر کرپشن کے الزامات ہیں تو کاروائی سندھ حکومت کو کرنی تھی نا کہ کسی اور کو۔ اینٹی کرپشن صوبائی معاملہ ہے جس پر صوبائی احتساب کمشن بنارہے ہیں۔ کرپشن صرف سندھ میں نہیں دیگر صوبوں میں بھی ہے۔ 14اگست، 6ستمبر یا عید کے دن ساحل سمندر سمیت دیگر تفریحی مقامات پر بغیر کسی خوف کے لوگ گھوم رہے ہیں جو ہماری کامیابی ہے۔ تعلیم کا بجٹ 4 ارب سے 14 ارب تک لے گئے ہیں۔ یاد رہے وزیراعلیٰ سندھ مسلسل تیرہویں مرتبہ بھٹو اور بینظیر کے مزارات پر عید کی نماز ادا کرنے کیلئے پہنچے۔
وزیراعلیٰ سندھ