آج کا مسلمان قرآن پاک سے دور جا رہا ہے۔ صبح کی تلاوت اور قرآنی تدبّر سے ناآشنا ہے اور محض رسمی طور پر اس کتابِ خدا وندی کی ورق گردانی کرنے تک محدود ہے۔ اقبال نے فرمایا تھا کہ اے مسلمان! اگر تو مسلمان کی زندگی بسر کرنا چاہتا ہے (تو یاد رکھو) یہ علم و حکمت کی کتاب ہے جو کائنات کے مسلمانوں پر نازل کی گئی ہے۔ یہ مقدس کتاب ہر دور کے مسلمانوں کی ضرورت ہے۔
اقبال نے قرآن کریم کو زندہ کتاب کہا ہے جس کی حکمت لازوال ہے۔ اخلاقی اقدار کے فروغ اور کردار سازی کے لئے کوئی کتاب اس کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ مسلمانوں کو اس کتاب کے پڑھنے اور اس پر غور و فکر کرنے کی بار بار تلقین کی گئی ہے۔