تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 30 ستمبر کو ملک کی تقدیر کا فیصلہ ہونا ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے پانامہ کیس سننے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور وزیر داخلہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے تحفظ کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ نواز شریف کے عدالت میں پیش ہونے پر ڈنڈا بردار سپریم کورٹ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ کسانوں پر ظلم کی مذمت کرتے ہیں اور کسانوں کو 30 ستمبر کے مارچ میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔ وہ تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چودھری کی رہائش گاہ پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 127 کے بلدیاتی نمائندوں اور پارٹی ٹکٹ ہولڈروں سمیت دیگر کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مخدوم شاہ محمود قریشی‘ جہانگیر ترین‘ اعجاز چودھری‘ میاں خورشید محمود قصوری‘ چودھری محمد سرور‘ شبیر سیال اور نذیر چوہان بھی موجود تھے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے میں نواز شریف رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں ہم انصاف مانگ رہے ہیں لیکن انصاف فراہم کرنے والے اداروں کو سانپ سونگھ گیا ہے۔ وہ نواز شریف سے ڈرے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ضمیر فروخت کر رکھے ہیں ہم نے 30 اکتوبر کو رائے ونڈ میں بتانا ہے کہ پاکستانی قوم آپ کی تنخواہوں کا پیسہ دیتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمشن کا سیدھا کیس ہے۔ ہماری پٹیشن کی سماعت کرنے کی بجائے لمبی تاریخ دے دی اور وجہ بیان کی کہ وزیراعظم نواز شریف ملک سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن نے 11 اکتوبر سے اگلی تاریخ دی تو ہم بھی الیکشن کمشن کے لئے تاریخ دے دیں گے۔