اسلام آباد (جاوید صدیق) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو ہٹا کر نیا اپوزیشن لیڈر بنانے میں پاکستان تحریک انصاف کو نمبر گیم میں سخت مشکلات پیش آرہی ہیں۔ اب تک قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی تعداد اور انکی پارٹی پوزیشن یہ ہے۔ پیپلز پارٹی 47‘ تحریک انصاف 28‘ ایم کیوایم 21‘ فاٹا 6‘ اے این پی 2‘ بی این پی بلوچستان نیشنل پارٹی 1‘ (ق) لیگ 2‘ قومی وطن پارٹی 1، عوامی مسلم لیگ 1‘ آزاد 1، اس وقت قومی اسمبلی میں موجود اپوزیشن کے کل 65 ارکان ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان ارکان میں سے بی این پی کے سید عیسیٰ نوری‘ آل پاکستان مسلم لیگ کے افتخار الدین اور ایک آزاد رکن زین الہی‘ تحریک انصاف کے سراج محمد خان‘ ناصر خٹک‘ مسرت احمد زیب‘ عائشہ گلالئی تحریک انصاف سے ایک طرح کی لاتعلقی کا اظہار کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے اپنے چار ارکان کی حمایت بھی مشکوک ہے۔ اسی طرح ایم کیو ایم کے عبدالرشید گوڈیل‘ آصف حسنین اور سفیان یوسف کی ایم کیو ایم کو حمایت حاصل نہیں ہے۔ اپوزیشن کو اعتماد ہے کہ شیخ رشید‘ جمشید دستی‘ عثمان ترکئی اپوزیشن کو ووٹ دیں گے۔ تحریک انصاف کو اپنے چار ارکان کی حمایت کا یقین نہیں ہے۔ اسکے علاوہ فاٹا کے 6 ارکان کی تحریک انصاف کے امیدوار کو ووٹ دینے کیلئے تیار نہیں۔ نمبر گیم پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کیلئے اپوزیشن لیڈر کا منصب حاصل کرنا بڑا دشوار نظر آرہا ہے۔
.نیا اپوزیشن لیڈر‘ تحریک انصاف کو نمبر گیم میں مشکلات کا سامنا
Sep 28, 2017