اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) خاتون اول بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ رب تعالیٰ نے مجھے مہارانی کی طرح رکھا، لاہور، اسلام آباد سے ابتدائی تعلیم حاصل کی، میری شادی بہت جلد ہو گئی تھی، میری ساری زندگی جائے نماز پر گزری، ندگی میں سیکھا کہ عبادت بہت ضروری ہے، خان صاحب سے سیکھا کہ انسانیت کی حدمت بڑیث عبادت ہے۔ عمران خان اور طیب اردگان موجودہ صدی کے لیڈر ہیں۔ عمران خان بہت سادہ انسان ہیں، انہیں کسی چیز کا لالچ نہیں، کوئی لیڈر ہو گا جس کے پاس صرف دو تین سوٹ ہوں، سیاستدان اور لیڈر میں فرق ہوتا ہے خان صاحب کپڑوں کے معاملے میں بے پروا ہیں، خان صاحب بہت بڑے لیڈر ہیں، خان صاحب کے کھانے پینے میں کوئی نخرے نہیں خان صاحب سیاستدان نہیں قوم کو ایسا لیڈر ملا جسے کوئی لالچ نہیں، ایسا نہیں کہ خان صاحب کے پاس جادو کی چھڑی ہے تاہم تبدیلی آنے میں تھوڑا وقت لگے گا، خان صاحب پاکستانی عوام کیلئے محنت کر رہے ہیں اچھا لیڈر عوام کیلئے سوچتا ہے، پاکستان کی تقدیر عمران خان ہی بدلیں گے، پاکستان کو خان صاحب ہی اوپر اٹھائیں گے، لگتا ہے اللہ نے لکھ دیا ہے۔ عمران خان کی زندگی اب اللہ اور رسول کی محبت میں ہے، اللہ نے ہدایت کا وقت مقرر کر رکھا ہے، میری پہچان میرا پردہ ہے، سوشل میڈیا کا کوئی اکاﺅنٹ نہیں استعمال ہی نہیں کرتی، جو لوگ مجھ سے ملنے آتے ہیں ان کا مقصد خان صاحب سے ملنا ہوتا ہے۔ عمران خان نے بہت کچھ سکھایا۔ عمران خان اور میری زادگی میں ایک دوسرے کی وجہ سے تبدیلی آئی، میں نے ان کو رب کا عشق انہوں نے مجھے مخلوق کی خدمت سکھائی۔ عمران خان کو کائنات کی کوئی خواہش نہیں وہ بغیر استری بھی کپڑے پہن لیتے ہیں، ان کے پاس پینٹ کوٹ کے دو تین سوٹ ہیں، قوم خوش قسمت ہے کہ اسے عمران خان جیسا لیڈر ملا ہے۔ عمران خان ملک اور غریب عوام کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں، وہ گرمیوں میں بھی سردیوں کے کپڑے پہنتے تھے، ان کے پاس گرمیوں کے کپڑے بہت کم تھے۔ اب میں نے خان صاحب کے کپڑے بنانے شروع کیے ہیں، ان کا لائف سٹائل بہت سادہ ہے۔ خان صاحب کے مقابلے کا پاکستان میں کوئی لیڈر نہیں۔ عمران خان نماز کے ساتھ شکرانے کے نفل پڑھتے ہیں۔ عمران خان اللہ سے ہمت مانگتے اور عوام کیلئے دعا کرتے ہیں‘ وہ درود پڑھ کر سوتے ہیں۔ عمران خان کو درود کی اہمیت بتائی۔ عبادت انسان کا ذاتی معاملہ ہے‘ میری ذات سے متعلق تمام خبریں بے بنیاد ہیں‘ اولڈہوم اور یتیم خانے جاکر میری روح کانپ گئی، اولڈ ہوم کے لوگوں کا درد اپنے اندر محسوس کیا۔ اولڈ ہاﺅس میں بزرگ نے کہا ہمارا وظیفہ لگا دیں۔ سراہنا نہیں ہے تو پردے کے معاملے پر تنقید نہیں کرنی چاہیے‘ پردے کا تعلق میری ذات اور رب سے ہے۔ مجھے کبھی نبی کریم کی زیارت نہیں ہوئی کہ کہا گیا خان صاحب سے شادی کر لوں۔ یتیم‘ بے سہارا اور مظلوم لوگوں کیلئے کام کروں گی۔ بھارت اور انسانیت کی خدمت کرنا بہت ضروری ہے۔ روزے رکھنا پسند ہے‘ ہر پیر کو روزہ رکھتی ہوں۔ خان صاحب کے سونے کے بعد مطالعہ کرتی ہوں۔ عمران خان پاکستان کو تمام مشکلات سے نکالیں گے۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن بہت مضبوط ہے‘ اپوزیشن میں موجود تمام لوگ عمران خان کے مخالف ہیں۔ کیا پچھلے حکمرانوں کو معلوم نہیں تھا کہ وہ ان اداروں کے ذمے دار تھے۔ جو بات کروں گی اس کو پورا کروں گی، جہاں کا دورہ کیا وہاں گھنٹوں میں تبدیلی آئی۔ گھر سے نکلی تو عدت پوری کرکے نکلی تھی۔ سب کو مل کر پاکستان کی ترقی کیلئے کام کرنا ہے۔ قائداعظم کے بعد عمران خان اور طیب اردگان موجودہ صدی کے دو ہی لیڈر ہیں۔ عمران خان سے شادی کے بعد پتہ چلا عبادت کافی نہیں خدمت بھی ضروری ہے۔ ملک کی خوشحالی میں دیر ہوسکتی مگر آئے گی۔ پاکستان میں خوشحالی عمران خان ہی لائیں گے۔
خاتون اوّل