اسلام آباد (خصوصی نمائندہ)سابق وفاقی سیکر ٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان و چیئرمین نیشنل ڈیمو کریٹک فائونڈیشن کنور محمد دلشاد کی زیر صدارت میں منعقدہ ایک اہم اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جامعات میں اعلیٰ عہدوں پر تعیناتیاںمیرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر کی جائیں ، ایڈہاک ازم اور سیاسی بھرتیوں سے گریز کیا جائے ۔اجلاس میں فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسو ایشن، سول سوسائٹی اور سٹو ڈنٹس سو سائیٹیز کے نمائندگان شریک تھے ۔ فپواسا اسلام آباد کے صدر ڈاکٹر سہیل نے مطالبہ کیا کہ قائد اعظم یونیورسٹی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ،علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں وائس چانسلرز کی تقرری کے لئے شفافیت اور میرٹ کے سوا کوئی اور راستہ اختیار نہ کیا جائے ۔سفارشی بنایادوں پر کی جانے والی بھرتیوں نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کا معیار برباد کر کے رکھ دیا ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ موجودہ چیئر مین ہائر ایجو کیشن کمیشن کی تقرری کے دوران جس طرح نیب زدہ اور متنازعہ شخصیات سے اجتناب برتا گیاتھا اسی طرح وفاقی دا رلحکومت کی جامعات کے سر براہان کی تعیناتی کے عمل میں بھی ایسی شخصیات سے گریز کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میرٹ اور شفافیت کے بر عکس تعیناتیاں سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی خلاف ورزی ہیں لہذاٰ ہم وزیر اعظم پاکستان اور تلاش کمیٹی کے ممبران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام تر اہم تعیناتیاں اوپن اور میرٹ کی بنیاد پر کی جائیں ۔ کنور محمد دلشاد نے کہا کہ ماضی میں ہائرایجو کیشن کمیشن اور جامعات میں ایسی بھرتیاں کی گئیں جو آج تک متنازعہ ہیں اور نیب میں کیسز بھی چل رہے ہیں ،ایسی صورت حال نہ صرف مایوس کن ہے بلکہ جگ ہنسائی کا باعث بھی ہے۔ انہوںنے کہا کہ قوموں کی ترقی کا راز تعلیم میں مضمر ہے لہذاٰ اس اہم ترین شعبے کو من پسند بھرتیوں اور سفارشی کلچر سے پاک کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا جائے اور بطور وائس چانسلر یا سر براہ کسی بھی ایسی شخصیت کو تعینات نہ کیا جائے جو متنازعہ ہو ۔اس اہم تعیناتی کے لئے کسی ایسی شخصیت کا انتخاب کیاجائے جو بین الاقوامی سطح پر اپنی قابلیت کا لوہا منو اچکی ہو۔