سری نگر(نوائے وقت رپورٹ+کے پی آئی+ اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے بڈگام اور اننت ناگ میں سرچ آپریشن کے بہانے 6 کشمیری شہید کر دئیے گئے گزشتہ روز صبح شہید کئے گئے نوجواں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی شرکاء نے بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے بھارتی فورسز نے نماز جنازہ کے شرکاء پر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر احتجاج کو دبانے کے لیے سری نگر اور بڈگام میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے، جس کے سبب ان علاقوں کا رابطہ دیگر دنیا سے کٹ گیا ہے۔قابض فوج نے جمعرات کی صبح کشمیر کے تین علاقوں اننت ناگ، بڈگام اور سری نگر کو محاصرے میں لے کر میں سرچ آپریشن شروع کیا۔ بیک وقت تین علاقوں میں شروع کیے گئے سرچ آپریشن کے دوران ظلم و ستم پر احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر تشدد بھی کیا گیا، اس دوران فائرنگ سے دو کشمیری شہید ہو گئے۔سری نگرکے نور باغ قمرواری علاقے میں محاصرے اور تلاشی آپریشن کے دوران فورسز کی فائرنگ سے 23 سالہ نوجوان محمد سلیم ملک شہید ہو گیا ۔ فوج نے دوران محاصرہ محمد یعقوب ملک نامی شہری کے مکان پر فائر کھول دیا گولی لگنے سے محمد یعقوب ملک کا بیٹا محمد سلیم ملک شہید ہو گیا محمد سلیم ملک کی شہادت کے بعد سری نگر میں صورت حال خراب ہوگئی ۔ حکام نے سری نگر میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا ہے ۔شہید نوجوان کو مزار شہدا عید گاہ میں سپرد لحد کیا گیا جبکہ فورسز نے نمازجنازہ کے شرکاء کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس شیلنگ کی ۔ ادھرجنوبی ضلع اسلام آباد کے ڈورو علاقے میں بھی محاصرے اور تلاشی آپریشن کے دوران فوج نے گولی مار کر آصف ملک عرف ابواو کاشا کو شہید کر دیا ۔آصف ملک انجینئرنگ گریجویٹ تھا . ۔ پولیس نے دعوی کیا ہے کہ جھڑپ میں شہری مار اگیا جھڑپ میں ایک فوجی بھی ماراگیا۔ ہلاک فوجی اہلکار کی شناخت ہپی سنگھ کے بطور ہوئی۔ آصف ملک کو سپرد خاک کر دیا گیا۔سوپور کے کئی علاقوں میں تعزیتی ہڑتال اور موبائل انٹرنیٹ سروس منقطع رہی جبکہ انتظامیہ کی ہدایت پر تعلیمی ادارے مقفل رہے۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے ضلع پلوامہ میں ایک شہید نوجوان سمیر احمد کے گھر کو تیل چھڑک کر آگ لگا دی۔ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک نوجوان کی شہادت پر کشمیر یونیورسٹی سرینگر کے طلباء نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مختلف محکموں کے طلباء اپنی کلاسیں چھوڑ کر باہر آگئے اور کیمپس کے اندر احتجاجی مارچ کیا۔ حریت رہنمائوں نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ترال‘ ٹنگڈار‘ بانڈی پورہ اور سورپور میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا شہداء کوخراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ ان کی جدوجہد کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔ متحدہ جہاد کونسل چیئرمین سید صلاح الدین نے تجرشریف سوپور کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کے خلاف اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے کشمیری قوم کے محسن ہیں۔ چیئرمین تحریک حریت جموں کشمیر محمد اشرف صحرائی نے آنے والے پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات کو فوجی آپریشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان انتخابات کی کوئی حیثیت نہیں ہے کیونکہ جموں کشمیر کے عوام انتخابات نہیں بلہ حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہا کہ بھارت یہاں نام نہاد انتخابات کا ڈھونگ رچا کر عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین علی گیلانی نے معرکہ ٹنگڈار اور سوپور میں شہید ہوئے مجاہدین کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان نوجوانوں نے اپنے گرم گرم لہو سے اس مقدس تحریک کو سینچا ہے۔ حریت راہنما نے اس تاریخی حقیقت کو دہراتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر بھارت کے فوجی اور جبری قبضے کے نتیجے میں آج تک ایک حل طلب مسئلے کی صورت میں نہ صرف جنوبی ایشیائ، بلکہ امن عالم کے لیے بھی ایک سنگین خطرہ بناہوا ہے۔ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں رتلے پن بجلی پروجیکٹ شروع کرنے کے خلاف کشمیری تاجروں نے احتجاج کیا ہے۔