نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارتی مؤقف اگر سچ ہے تو عالمی میڈیا کو کشمیر آنے سے کیوں روکا جا رہا ہے۔ وزیرخارجہ نے صدر جنرل اسمبلی تجانی محمد باندے سے ملاقات کی۔ اور منصب سنبھالنے پر تجانی محمد باندے کو مبارکباد دی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا غربت اور بیروزگاری سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں۔ حکومت نے غربت کے خاتمے کیلئے ’’احساس پروگرام‘‘ تشکیل دیا۔ انہوں نے کہا 5 دہائیوں بعد 16 اگست کو مسئلہ کشمیر سکیورٹی کونسل میں زیربحث آیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف کھل کر آواز اٹھائی گئی۔ بھارتی اپوزیشن وفد کو سری نگر ایئرپورٹ سے واپس کیوں بھجوایا جاتا ہے۔ بھارت انسانی حقوق کی تنظیموں کو دورہ کیوں نہیں کرنے دے رہا۔ صدر جنرل اسمبلی کو دورہ پاکستان کی دعوت دیدی ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کو بے نقاب کرنے کا مشن پورا ہو چکا ہے وزیراعظم کے جنرل اسمبلی خطاب میں اہم نقطہ مسئلہ کشمیر ہے ہمارا موقف کشمیر میں ظلم بند اور کرفیو ختم کرنا ہے 80 لاکھ کشمیری قید میں ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے فن لینڈ کے وزیر خارجہ تیمور …… سے ملاقات کی جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان فن لینڈ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے انہوں نے فن لینڈ کو مسلسل تیسری بار یورپی یونین کونسل کی صدارت پر مبارکباد دی اور کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ اقدامات عالمی قوانین اور قراردادوں کے منافی ہیں نہتے کشمیریوں کو بھارتی ظلم سے بچانے کیلئے فن لینڈ سمیت عالمی برادری کردار ادا کرے۔