دنیا کومقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کی سنگینی کوسمجھنے کی ضرورت ہے:وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ دنیا کومقبوضہ کشمیر میں کرفیوختم کرانے کے بعد انسانی حقوق کی صورتحال کی سنگینی کوسمجھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے امریکی ٹی وی  سی این این کو انٹرویومیں کہاکہ مقبوضہ وادی میں نولاکھ فوج کی موجودگی سے صورتحال کیسے بہتر ہوسکتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہاکہ صدرڈونلڈٹرمپ دنیامیں طاقتورترین ملک کی قیادت کررہے ہیں اور وہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کوئی بھی اقدام کرنے کی بہترپوزیشن میں ہیں۔عمران خان نے کہاکہ انہیں یقین ہے کہ عالمی برادری اس مسئلے پراقدامات کرے گی کیونکہ یہ دوایٹمی ممالک کے درمیان ایک سلگتا ہوامسئلہ ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ بھارت کایہ بیانیہ قطعی غلط اورمضحکہ خیز ہے کہ اس نے کشمیریوں کی خوشحالی کے لئے مقبوضہ وادی میں فوج تعینات کررکھی ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہاکہ کشمیر میں شدت پسندوں کے فعال ہونے کے بھارتی الزامات وادی میں ممکنہ قتل عام سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی مذموم سازش ہے۔ایران امریکہ کشیدگی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنی سرحدوں کے قریب تصادم نہیں چاہتا کیونکہ خلیج فارس میں تصادم تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے اوردیگرمسائل کی طرف لے جاسکتاہے۔افغانستان کے بارے میں وزیراعظم نے سی این این کی سینئرصحافی کو بتایا کہ پاکستان افغانستان میں امریکہ کی ناکامی کاذمہ دارنہیں ہے۔عمران خان نے کہاکہ افغان تنازعے کاکوئی فوجی حل نہیں، پاکستان نے ہمیشہ مذاکراتی عمل کی حمایت کی ہے اورہمیں امید ہے کہ یہ عمل شروع ہوگا

ای پیپر دی نیشن