ٹوکیو (اے پی پی) جاپانی تحقیقاتی ادارے کے ماہرین نے انسانی خلیوں ’’ آئی پی ایس‘‘ کو استعمال کرتے ہوئے بیک وقت کئی اعضاء بنانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے جس کی مدد سے انسانی جسم میں ان اعضا کی پیوندکاری ممکن ہو سکے گی۔ ٹوکیو میڈیکل اینڈ ڈینٹل یونیورسٹی کے پروفیسر تاکانوری تاکیبے کی زیر قیادت ٹیم نے ابتداء میں مصنوعی ماحول میں بنائے گئے انسانی خلیوں کو ہاضمے کے اعضا میں تبدیل کیا جو کسی بھی قسم کے ٹِشو میں تبدیل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ دوسرے مرحلے میں، وہ خلیے جو انہضام کی نالی کے اوپر والے حصے میں تبدیل ہو جاتے ہیں، کو انہضام کی نالی کے نچلے والے حصے میں تبدیل ہو جانے والے خلیوں کے ساتھ رکھ دیا اور ان کی افزائش ایک ساتھ کی جس کے نتیجے میں جگر اور لبلبے کے ساتھ ساتھ ان کو آپس میں جوڑنے والی نالی بھی بیک وقت تخلیق ہو گئی۔ ماہرین کے مطابق دونوں اعضا کی مجموعی پیمائش تقریباً ایک سینٹی میٹر ہے جو کہ ایک ماہ کے جنین کے اعضا کے برابر ہو جائیں گے۔محققین کے مطابق وہ ان اعضا کے چند افعال کی تصدیق کر چکے ہیں جن میں جگر سے دیگر اعضا کو مائع کی فراہمی شامل ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ اگر وہ خون کی شریانوں کو ان اعضا کے ساتھ بیک وقت بنانے میں کامیاب ہو گئے تو ان کی انسانی جسم میں پیوندکاری ممکن ہو سکے گی۔