اثاثہ جات کیس، خورشید شاہ کی دونوں بیگمات کو حاضری سے استثنیٰ

اسلام آباد(وقائع نگار)عدالت عظمی نے اثاثہ جات کیس میں سید خورشید شاہ کی دونوں بیگمات کو حاضری سے مستثنٰی کردیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی رہنما کی اہل خانہ کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے دائر نیب کی درخواستیں دیگر درخواستوں کیساتھ یکجا کرکے جلد دوبارہ سماعت کیلئے  مقرر کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی رہنما سید خورشید شاہ کے فیملی ممبران اور دیگر شریک ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی ۔ دوران سماعت خورشید شاہ  کے اہلخانہ اور دیگر شریک ملزمان کے وکیل قلب حسن نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ ملزم  خورشید شاہ کی دونوں بیگمات بزرگ خواتین ہیں ،دونوں خواتین سکھر سے ہر سماعت پر آتی ہیں۔انھوں نے عدالت سے دونوںبیگمات کو حاضری سے مستثنی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ خورشید شاہ کی دونوں بیگمات اور دیگر شریک ملزمان کا براہ راست اس معاملے میں کوئی کردار نہیں ہے ،ان کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کی بیگمات کے نام صرف ایک ایک پلاٹ کروایا گیا ہے تاہم نیب کے لا افسر نے دونوںبیگمات کو حاضری سے استثنی دینے کی مخالفت کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے استثنی کی درخواست کو مسترد کردیاتھا، جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے خورشید شاہ کا کیس ہائیکورٹ کو بھجوایا تھا لیکن ہائیکورٹ سے درخواست دوبارہ مسترد ہونے پران کا کیس دوبارہ یہیں واپس آگیا ہے،فاضل جج نے استفسار کیا کہ کیا شریک ملزمان کی درخواستوں کو مرکزی ملزم کے کیس کیساتھ سنا جائے، جس پر خورشید شاہ کے اہلخانہ کے وکیل نے موقف اپنایا کہ خورشید شاہ کے علاوہ باقی تمام شریک ملزمان ہیں، بہتر ہے کہ تمام درخواستوں کو ایک ساتھ سنا جائے،بعد ازاں عدالت نے سید خورشید شاہ کی دونوں بیگمات کو حاضری سے مستثنی کردیا ہے جبکہ خورشید شاہ کے اہلخانہ کی ضمانتیں منسوخ کرانے کے لیے دائر نیب کی درخواستوں کو دیگر درخواستوں کے ساتھ یکجا کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے متعلقہ آفس کو جلد دوبارہ سماعت کیلئے  مقرر کرنے کی ہدایت کی ۔

ای پیپر دی نیشن