29ستمبر…ورلڈ ہارٹ ڈے

دل کی بات ،دل والوں کیلئے ،اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے دل کی اسی طرح دیکھ بھال شروع کریں جس طرح یہ ہمارے جسم کی دیکھ بھال کرتا ہے،بظاہر پورے جسم میں اہم کرداراداکرنے والا یہ ننھاسادل فقط آپ کی مٹھی کے برابر حجم کاہوتاہے جو آپ کے جسم کا مضبوط ترین حصہ ہے،ایک خاتون کے حاملہ ہونے کے تقریبا تین ہفتوں بعدہی یہ دل اپنی موجودگی کااحساس( دھڑکنا) دلانا شروع کردیتاہے جویہ یاددلاتاہے کہ کہ میراخیال رکھو،کیوں کہ میں ہوں توزندگی ہے۔اگرچہ آ پ کادل جسم کا مضبوط حصہ ہے، لیکن انسان کی ذرا سی لاپروائی آپ کودل کے عارضہ میں مبتلاکرنے کے لئے کافی ہوتی ہے ۔ اگرخطرے والے عوامل جیسے سگریٹ نوشی،میٹھے کاکثرت سے استعمال ، غیر صحت بخش غذا،ذہنی دباؤ کواپنی زندگی پرمسلط رکھیں گے ،توآپ درحقیقت اپنے دل کوکمزور کررہے ہیں،29ستمبر2021کوپناہ سمیت دنیا بھر میں منایاجانے والا"ورلڈ ہارٹ ڈے"کامقصدبھی یہی ہے کہ عالمی سطح پر دل کے امراض سے متعلق آگاہی دی جائے اوردل کے مرض میں مبتلاکرنے والے عوامل کی روک تھام کی جائے ۔
Cardio vascular disease (CVD)قلبی امراض کوکہتے ہیں ،دل کی بیماری دنیا کا نمبر ون قاتل قرار دیاگیاہے،قلبی امراض سے متعلق آگہی ہرفرد کے لئے ضروری ہے ۔ سی وی ڈی بیماریوں کا ایک ایسا طبقہ ہے جو دل یا خون کی وریدوں (رگوں اور شریانوں) کو متاثر کرتا ہے،قلبی امراض کی وجہ سے ہر سال 18.6 ملین سے زائدافراد زندگی کی بازی ہارجاتے ہیں، ان اموات میں سے 85 فیصد کورونری دل کی بیماریوں (جیسے ہارٹ اٹیک) اور دماغی امراض (جیسے فالج) کی وجہ سے ہوتی ہیں اور زیادہ تر کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو متاثر کرتی ہیں۔ 
عموماپھیپھڑوں اور کینسر کے امراض کوتمباکو نوشی سے جوڑاجاتاہے ، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ تمبا کو نوشی سے کی وجہ سے قلبی امراض کا خطرہ کافی
 حد تک بڑھ جاتا ہے؟ تکلیف دہ امر یہ ہے کہ دورحاضر میں مرد وں کے ساتھ ساتھ خواتین اوربالخصوص نوجوا ن لڑکیوں میں تمباکو نوشی کے رجحان میں بتدریج اضافہ ہورہاہے ،تمباکونوشی کرنے والی خواتین، تمباکو نوشی کرنے والے مرد حضرات کے مقابلے میں دل کی بیماری کا 25 فیصد زیادہ خطرہ رکھتی ہیں۔ورلڈ ہارٹ ڈے پرقلبی امراض کی وجہ بننے والے چند بنیادی عوامل کاتذکرہ بے حد ضروری ہے ،جن میں سے ایک تمباکونوشی ہے ،جسے عالمی ادارہ صحت نے "خاموش قاتل"قرار دیاہے ،جوقلبی امراض کی ایک بڑی وجہ ہے ،ورلڈ ہارٹ فیڈریشن کے مطابق عالمی سطح پر، 10 میں سے 1 سے زائد اموات تمباکو نوشی کی وجہ سے،جب کہ تقریبا 1.2 ملین اموات سیکنڈ ہینڈ دھوئیں کی وجہ سے ہوتی ہیں،تمباکو نوشی یا تمباکوچبانے سے خون کی شریانوں کو نقصان پہنچتاہے، عارضی طور پر بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے اور ورزش کرنے کی برداشت کوختم کرتاہے،آکسیجن کی مقدار کوجسم میں کم کرتاہے ، تمباکو کا استعمال خون کے جمنے کی ایک بڑی وجہ ہے، جو فالج اور اچانک موت کا باعث بھی بن سکتا ہے، تمباکو نوشی کرنے والے افرادمیں ہر سگریٹ کے ساتھ دل کے دورے کا خطرہ 5.6 فیصدتک بڑھ جاتا ہے۔قلبی امراض کی ایک بڑی وجہ ذیابیطس بھی ہے جوعالمی صحت کیلئے ایک بڑاخطرہ قرار دیاگیاہے ،ذیابیطس کے ساتھ رہنے والے افراد کو دل کی بیماری سے مرنے کے امکانات دوگنا بڑھ جاتے ہیں، 11 میں سے 1 بالغ فرد ذیابیطس کاشکار ہووتاہے ،ذیابیطس ہائی بلڈپریشر اورموٹاپاکی بھی وجہ بن سکتاہے ،لہذاہمیں صحت مندزندگی کیلئے تمباکونوشی اورمیٹھے کااستعمال ترک کرناہوگا،تاکہ دل کے امراض سے بچاجاسکے ،انسانی جسم میں کولیسٹرول کے بڑھنے سے 2.6 ملین اموات ہو سکتی ہیں اور یہ دل کی بیماریوں اور فالج کی وجہ بن سکتی ہیں۔جب سے انسان نے سادہ غذا،چہل قدمی ،ورزش اورفطر ت سے دوری اختیارکی ہے وہ طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلاہورہاہے ،اگرہم ورزش کواپنامعمول بنائیں ،تودل کی بیماری کے خطرے کو 30 فیصد اور ذیابیطس کے خطرہ کو 27 فیصد تک کم کیاجاسکتاہے ،لیکن جو افراد جسمانی ورزش سے دوررہتے ہیں،ان میں 20 سے 30 فیصد اموات کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔
 ، ہرسال کم از کم 3.2 ملین اموات دنیا بھر میں  ناکافی جسمانی سرگرمی کی وجہ سے رونماہوتی ہیں۔
قلبی امراض سے متعلق دورحاضر میں عام افراد کواس سے متعلق آگہی دینے کے لئے ٹیلی وڈیجیٹل ہیلتھ کا بہت اہم کردار ہے،دل کے امراض سے متعلق ہر دفتر،تعلیمی ادارہ ،کلینکس ،کھانے پینے وتفریحی عوامی مقامات پرپوسٹرز آویزاں کیے جانے چاہیے ،تاکہ اگراچانک کسی کودل کی تکلیف ہوتو ابتدائی طورپران احتیاط کواختیارکرکے کسی کی بھی قیمتی جاں کوبچانے میں مددمل سکے۔یادرکھیں کہ آپ جتناخطرے والے عوامل سے دوچاررہیں گے ،اتناہی قلبی امراض کے بڑھنے کے امکان میں مبتلارہیں گے،لہذا زندگی کو سادگی کی جانب لے کرآئیں اورقلبی امراض کی وجہ بننے والے عوامل کواپنی زندگی سے ترک کردیں تاکہ آپ کادل صحت مند رہے ۔۔

ای پیپر دی نیشن