ورلڈکپ ٹی ٹونٹی سکواڈ کی ناقص کارکردگی، سلیکشن پر تنقید، ٹیم میں تبدیلیاں متوقع

Sep 28, 2021

لاہور( حافظ محمد عمران/سپورٹس رپورٹر) ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے اعلان کردہ سکواڈ میں تبدیلی کیلئے آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ محمد وسیم کی سربراہی میں کام کرنے والی سلیکشن کمیٹی کو کرکٹ کے حلقوں میں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ نیشنل ٹونٹی ٹونٹی میں ورلڈکپ سکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کی غیر متاثر کن کارکردگی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے مسائل میں اضافہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ اور قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے بھی اس حوالے سے بات چیت کی ہے۔ بورڈ حکام سکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کی کارکردگی کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ اب تک کھیلے جانے والے میچز میں مڈل آرڈر بلے بازوں کی غیر معیاری کارکردگی نے ٹیم سلیکشن پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نئے چیئرمین صرف کرکٹرز ہی نہیں قومی سلیکشن کمیٹی کے فیصلوں اور کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں۔ آئندہ چند روز میں قومی ٹیم میں ایک سے زیادہ تبدیلیوں کا امکان ہے۔ مڈل آرڈر بلے بازوں اعظم خان، خوشدل شاہ اور آصف علی کی کارکردگی سے بورڈ حکام خوش نہیں ہیں۔ صہیب مقصود کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ فخر زمان اضافی کھلاڑیوں میں شامل ہیں انہیں بھی اسکواڈ کا حصہ بنایا جا سکتا ہے جبکہ مڈل آرڈر میں کسی سینئر کرکٹر کی واپسی کے بھی امکانات ہیں۔ فاسٹ باؤلنگ میں وہاب ریاض اور شاہنواز دھانی کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف پی سی بی چیئرمین رمیز راجہ ڈومیسٹک ٹیموں کی سلیکشن سے بھی مطمئن نہیں ہیں۔ ٹیموں کا توازن ایسا نہیں کہ مقابلے سے بھرپور کرکٹ ہو سکے۔ نیشنل ٹونٹی ٹونٹی میں غیر معیاری اور مسلسل بے جان کرکٹ کو دیکھتے ہوئے کرکٹ بورڈ نے لون ونڈو شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔ اس منصوبے کے تحت اب تک کوئی بھی میچ نہ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو کسی دوسری ٹیم سے کھیلنے کا موقع دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ پہلا موقع ہے جب موجودہ سلیکشن کمیٹی کو پندرہ یا اٹھارہ کا اسکواڈ منتخب کرنا پڑا ہے اس سے پہلے یہ سلیکشن کمیٹی کرونا وائرس کی وجہ چوبیس یا اس سے بھی زیادہ کھلاڑیوں کو منتخب کرتی رہی ہے۔ دوسری طرف اعظم خان کے انتخاب اور کارکردگی کو عوامی سطح پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے بالخصوص سوشل میڈیا صارفین بھی اعظم خان کی کارکردگی کو اقربا پروری قرار دے رہے ہیں۔

مزیدخبریں