کولمبو (این این آئی)سری لنکا میں گزشتہ دنوں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا جس کے بعد حکومت پر ناقص خام تیل درآمد کرنے کا الزام لگایا گیا۔سری لنکن یوٹیلیٹیز ریگولیٹر کے سربراہ جانکا رتنائیکے نے بجلی کے پاور پلانٹس بند ہونے کی وجہ ناقص معیار کے خام تیل کی درآمد کو قرار دیا ہے۔
، جس کے نتیجے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پاور پلانٹس میں جلنے والے فرنس آئل میں سلفر کی مقدار بہت زیادہ ہے جو کہ موجودہ پاور پلانٹس کے لیے موزوں نہیں ہے جبکہ اس سے ماحول کو بھی شدید نقصان ہوگا۔اگر آپ ریفائنریز کے لیے اچھی کوالٹی کا خام تیل خریدیں، تو یہ مسئلہ نہیں ہوگا۔یوٹیلیٹیز ریگولیٹر کے سربراہ نے مزید کہا کہ ملک کی تقریبا 10 فیصد بجلی ڈیزل اور ایندھن سے چلنے والے پاور پلانٹس حاصل ہوتی ہے۔ باقی بجلی ہائیڈرو اور کوئلے سے چلنے والے پلانٹس سے پیدا کی جاتی ہے۔تاہم دوسری جانب سری لنکا کے وزیر توانائی نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ہائیڈرو پاور اسٹیشن میں خرابی، ڈیزل اور ایندھن کے لیے ناکافی فنڈز کی وجہ سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے۔
سری لنکا تیل