”عوامی ریفرنڈم “ کا پانچواں دن ، وکلاءنے بھی ووٹ کاسٹ کیا 


کراچی(نیوز رپورٹر)جماعت اسلامی کے تحت کے الیکٹرک کے بلوں میں کے ایم سی میونسپل ٹیکس اور جعلی فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز سمیت دیگر ناجائز ٹیکسوں کے خلاف عوامی ریفرنڈم کے پانچویں دن منگل کو بھی شہر بھر میں شہریوں نے ریفرنڈم کیمپوں پر اپنا بیلٹ پیپر کاسٹ کیا ، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سٹی کورٹ میں وکلاءبرادری کی طرف سے لگائے گئے ریفرنڈم کیمپ کا دورہ کیا ۔ وکلاءسے ملاقاتیں کیں ، مردو خواتین وکلاءکی بڑی تعداد نے کیمپ پر اپنی رائے دی اور کے الیکٹرک کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر عبد الوہاب ، سیکریٹری کراچی منعم ظفر خان ، ڈپٹی سیکریٹریز یونس بارائی ، عبد الرزاق خان ، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، اسلامک لائرز موومنٹ کراچی کے صدر شاہد احمد خان ایڈوکیٹ ، عبد الصمد خٹک ایڈوکیٹ ، نجم الدین ایڈوکیٹ ، عثمان فاروق ایڈوکیٹ ، اختر حسین ایڈوکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے ۔اس موقع پر حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی نا اہلی و ناقص کارکردگی ، شہریوں سے لوٹ مار ، لوڈشیڈنگ اور بھاری بلوں سے کراچی کا ہر شہری پریشان ہے ، کے الیکٹرک آج ہر گھر کا مسئلہ بنا ہوا ہے ،گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے اگلی سماعت تک بجلی کے بلوں میں کے ایم سی میونسپل چارجز کی وصولی سے کے الیکٹرک کو روک دیا ہے جو انتہائی خوش آئندہ ہے ، امید ہے کہ عدالت جعلی فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی وصولی پر بھی عوام کو انصاف اور ریلیف فراہم کرے گی ۔ جماعت اسلامی نے کے ایم سی میونسپل ٹیکس اور جعلی فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز سمیت دیگر ناجائز ٹیکسوں اور اضافی وصولیوں کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہوئی ہیں اور شہر بھر میں عوامی ریفرنڈم بھی جاری ہے ، بدھ کو یہ مکمل ہو گا اور پھر ووٹوں کی گنتی شروع کی جائے گی ۔ عوامی ریفرنڈم کا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کے بلوں میں سے کے ایم سی میونسپل ٹیکس اور جعلی فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز سمیت دیگر ناجائز ٹیکس ختم کیے جائیں ، کلاءبیک کے 50ارب روپے عوام کو واپس دلوائے جائیں ، اس کا لائسنس منسوخ ، قومی تحویل میں لے کر فرانزک آڈٹ کرایا جائے ، اس نجی کمپنی کے تمام سہولت کاروں کو بے نقاب کیا جائے ۔جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے اور آئینی و قانونی اور سیاسی و جمہوری جدو جہد کر رہی ہے ۔ وکلاءبرادری بھی ہماری جدو جہد میں شریک ہو ں آگے بڑھ کر ہمارا ساتھ دیں کیونکہ اس نجی کمپنی کی وجہ سے تمام طبقات اور شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ لوگ متاثرہو رہے ہیں ۔ کوئی پارٹی بھی کے الیکٹرک کے خلاف بولنے پر تیار نہیں ، موجودہ اور ماضی کی حکومتوں اور حکمران پارٹیوں کی سرپرستی نے ہی کے الیکٹرک کو ایک مافیا بنا دیا ہے ، حکومت ، نیپرا اور کے الیکٹرک کا شیطانی اتحاد شہریوں سے لوٹ مار کر رہا ہے ، انہوںنے کہا کہ جو بھی کے الیکٹرک کی ترجمانی اور کراچی کے عوام سے دشمنی کرے گا ، جماعت اسلامی عوام کے ساتھ مل کر اس سے لڑے گی ۔ کوئی بھی حکومت ہو وفاقی یا صوبائی اور موجودہ یا ماضی کی‘ کسی نے بھی کراچی کو اس کا حق نہیں دیا ۔ شہر کھنڈر بنا ہوا ہے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، گزشتہ سال انفرا اسٹریکچر ٹیکس کی مد میں 8ارب روپے کراچی سے وصول کیے گئے ، اکٹرائے ضلع ٹیکس ، موٹر وہیکل ٹیکس بھی یہاں سے وصول کیا جاتا ہے ، مرتضیٰ وہاب سندھ حکومت کے ترجمان تو ہیں وہ کراچی کے عوام کے ترجمان بھی بنیں اور بتائیں کہ ان وصول شدہ ٹیکسوں میں سے کراچی پر کتنا خرچ کیا گیا ؟ ان کی پارٹی 14سال سے سندھ میں حکمرانی کر رہی ہے اس دوران کراچی کا 5ہزار ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ کہاں خرچ کیا گیا ؟ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب وسیم اختر سے ناراض ہیں وہ تو ان کے آپس کی اور گھر کی بات ہے کیونکہ یہ اتحادی ہیں اور ہمیشہ دونوں نے مل کر حکومت کی ہے اور کراچی کو سب سے زیادہ ان دونوں پارٹیوں نے ہی تباہ و برباد کیا ہے ۔ کراچی کے عوام اب ان کو پہچان چکے ہیں اسی خوف سے کراچی میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے جا رہے ، جماعت اسلامی عوام کے ساتھ ہے اور عوام کے اندر مسلسل ہماری پذیرائی بڑھ رہی ہے ۔کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز و قانونی حقوق کے حصول اور مسائل کے حل تک حقو ق کراچی تحریک جاری رہے گی ۔
حافظ نعیم الرحمن 

ای پیپر دی نیشن