کراچی (نیوز رپورٹر) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی خواتین ونگ کی صدر عزیز فاطمہ نے کہا ہے کہ ملک
بھر کی طالبات کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ درسگاہوں کو جنسی درندوں سے پاک کیا جائے۔ طالبات اور خواتین کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کر کے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ وہ پاسبان کے تحت جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی جنسی ہراسگی کی شکار طالبات کے حق میں پُرامن احتجاجی مظاہرہ کے شرکاءسے خطاب کر رہی تھیں۔ مظاہرے میں پاسبان خواتین ونگ کی رہنما الماس، نرگس، فرح، جویریہ ،نشاط کلثوم و دیگر پاسبان خواتین ورکرز موجود تھیں۔ خواتین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر ملک بھر کی خواتین طالبات کو تحفظ اور استادوں کے بھیس میں موجود جنسی درندوں کو سزا دینے جیسے مطالبات درج تھے۔ اسٹوڈینٹس پیرنٹس یڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین ندیم مرزا نے بھی مظاہرے میں شرکت کی اور پاسبان کے موقف کی بھرپور تائید کی ۔ مظاہرے کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی خواتین رہنماﺅں نے کہا کہ ہم اپنی بچیوں کو درسگاہوں میں پڑھنے بھیجتے ہیں ہراسانی کا شکار ہونے نہیں۔ اسکولوں، کالجوں اور جامعات میں پڑھنے والی طالبات اساتذہ کی ان قبیح حرکتوں کی وجہ سے خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگی ہیں۔ ایسے اساتذہ کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کر کے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے ۔ استاد روحانی ماں باپ ہوتے ہیں ، طالبات کو ہراساں کرکے انہوں نے اس مقدس پیشے کو بدنام کیا ہے۔بعد ازاں پاسبان خواتین ونگ کی صدر عزیز فاطمہ نے جناح یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان سے ملاقات کی جنہوں نے اس موقعے پر ملوث استاد منظور کلوڑ کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کی یقین دہانی کروائی#
عزیز فاطمہ