کراچی(نیوز رپورٹر)سندھ حکومت کے ترجمان اور مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ کسی کی ذاتی پسند اور ناپسند پر ملک نہیں چلتا ہے، وہ لوگ جو یہ کہتے ہیں کہ کراچی کے مسائل حل کریں گے شہر میں بل بورڈ لگا کر کہا گیا یہ غیرقانونی ہیں، مجھ سے کہا جاتا ہے کہ تم ٹیکس اکٹھا نہیں کرسکتے مگر جوابدہ ہو اس طرح سے شہر میں کام نہیں کیا جاسکتا ہے، شہر کے بہتر مفاد کے لیے ایڈمنسٹریٹر کراچی کے عہدے سے استعفیٰ دیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع جنوبی میں قائم گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول میں منعقدہ آئی بی اے ٹیسٹ پاس اساتذہ کے تقررنامے تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ایک سوال کے جواب میں مرتضی وہاب نے کہا کہ میں جو کچھ بھی ہوں پیپلزپارٹی کی بدولت ہوں، میں نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ اپنی ذات کے لیے نہیں شہر کے بہتر مفاد کی وجہ سے کیا کیونکہ معاملات دھرنا دے کر حل نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو آئین و قانون کے تحت چلنے کی ضرورت ہے اور یہی بطور ایڈمنسٹریٹر میری ذمہ داری بھی تھی، قانون کی پیروی کرتے ہوئے فیصلے لینے چاہیں۔ مرتضی وہاب نے کہا کہ کے پی ٹی سے 33 کروڑ روپے وصول کرنے کے بعد ان پیسوں کو مرمتی کام میں لگایا جارہا ہے۔سندھ حکومت کے ترجمان نے جے ای ایس ٹی اساتذہ طلبا میں 80 تقرر نامے تقسیم کیے اور اساتذہ کی کاوشوں کو خوب سراہا۔ مرتضی وہاب نے مزید کہا کہ بھرتی ہونے والے تمام افراد کی سفارش ان کی تعلیم تھی، سندھ حکومت نےمیرٹ پر اساتذہ کی بھرتی کی۔ انہوں نے کہا کہ عورت مضبوط اور بااختیار ہوگی تو کنبہ مضبوط ہوگا۔انہوں نے کہاکہ جو سڑکیں ہم نے بنائیں اس پر کیلیں ٹھوک پر اپنے ٹینٹ لگاتے ہیں اس ملک میں بہکاوے کی سیاست ختم ہونی چاہیے۔مرتضی وہاب نے کہا کہ کبھی اختیارات کا نہیں کہا ہمیشہ کوشش کی اپنے شہر کی بلاتفریق خدمت کرسکوں مگر تلخ حقیقت یہ ہے کہ میرے ایڈمنسٹریٹر لگنے پر منافقین ناخوش تھے۔
مرتضی وہاب