خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک اور ڈی آئی خان سیلاب اور بارشوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔خیبرپختونخو ا کی حکومت نے متاثرین کی بحالی اور ریلیف کے کاموں کیلئے و ہ اقدامات نہیں اٹھائے جو انہیں کرنے چاہئیں تھے ۔ہزاروں متاثرین ابھی تک بے یارومددگار زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ایک طرف ملک سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے دوسری طرف تحریک انصاف اپنی سیاست اور ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششیں کر رہی ہے ۔یہ وقت سیاست کا نہیں خدمت کا ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف نے پنجاب ،سندھ ،خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کئے اور بحالی کے لئے اقدامات کئے اور ستر ارب روپے کی رقم متاثرین میں کیش کے ذریعے تقسیم کی ۔شہباز شریف خود بحالی کے کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں ۔ڈی آئی خان اور ٹانک کے متاثرہ علاقوں کا بھی شہباز شریف نے دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی ۔ٹانک میں سیلاب و
بارشوں سے متاثرین کے لئے وزیراعظم کی ہدایت پر سو گھر بنائے جارہے ہیں جس کا وزیراعظم جلد افتتاح کریں گے ۔اسی طرح ڈی آئی خان میں بھی متاثرین کے لئے گھر بنائے جائیں گے ۔مسلم لیگ ضلع ٹانک کے صدر و ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت سمیع اللہ برکی نے بھی ٹانک سیلاب متاثرین کی بھر پور خدمت کی ہے اور وقتاً فوقتاً متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے متاثرین کے غم و دکھ درد میں شریک ہیں اور اپنی مدد آپ کے تحت متاثرہ افراد کی مد د بھی کر رہے ہیں ۔وزیراعظم شہباز شریف کے دوران ٹانک کے موقع پر سمیع اللہ برکی بھی ہمراہ تھے اور وزیراعظم کو سیلاب سے ہونے والے نقصانا ت کے بارے میں آگاہ کیا ۔متاثرین کو بھی یقین دہانی کراتے ہیں کہ وفاقی حکومت اور خصوصاً وزیراعظم شہباز شریف آخری متاثرہ فرد کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت سمیع اللہ برکی کا کہنا تھا کہ متاثرین کی بحالی کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں اور ا س مشکل وقت میں متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔متاثرین خود کو تنہا نہ سمجھیں ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔سمیع اللہ برکی نے اس موقع پر مخیر حضرات سے بھی اپیل کی کہ خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک اور ڈی آئی خان چونکہ جنوبی اضلاع میں واقع ہیں اور صوبائی حکومت متاثرین کی بحالی کے لئے کوئی خاص اقدامات نہیں اٹھا رہی ہے ۔جنوبی اضلاع پہلے سے پسماندہ اور ناخواندہ ہیں ۔سیلاب سے ضلع ٹانک اور ڈی آئی خان کا انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور ہزاروں متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔وزیراعظم کی ہدایت پر انہیں بینظیر انکم سپورٹ کے ذریعے پچیس ہزار روپے کیش کی رقم مل چکی ہے اور جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو وفاقی حکومت کی جانب سے دس لاکھ روپے نقد بھی مل چکے ہیں تاہم ضلع ٹانک اور ڈی آئی خان کے متاثرین سے وفاقی حکومت اکیلے چیلنج سے نہیں نمٹ سکتی ہے ۔یہ وقت سیاست کا نہیں ہے ۔متاثرین کی بحالی کا ہے ۔تحریک انصاف کی حکومت بھی ضلع ٹانک اور ڈی آئی خان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لئے اقداما ت اٹھائے ۔صرف اعلانات سے متاثرین کا پیٹ نہیں بھر سکتا ۔اس وقت متاثرین میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے اور حکومت کی امداد اور بحالی کے منتظر ہیں ۔سمیع اللہ برکی نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھی متاثرین کی بحالی کے لئے بھر پور آواز اٹھائی ہے اور اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے بھی متاثرین کی بحالی کے لئے پاکستان کی مدد کرنے پر زور دیا ہے ۔
ٹانک کے سیلاب متاثرین
Sep 28, 2022