اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کسی بھی سیاسی تفریق کے بغیر صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر تعاون کر رہی ہے، متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو اور تنظیم نو کے لیے حکومت تمام وسائل کو بروکار لا رہی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو این جی اوز، آئی این جی اوز، اکیڈمیا، ڈونر ایجنسیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے تعلق رکھنے والے تقریباً سو شرکاء کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اس قومی مقصد میں ہر شہری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،ان سیلابوں کی وجہ سے ہونے والی بے مثال تباہی ہماری نہیں بلکہ ترقی یافتہ دنیا میں گرین ہائوس گیسوں کے اخراج کی وجہ سے ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ ملک کے پسماندہ ترین علاقے حالیہ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جو ہمارے لیے بڑا چیلنج ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان پسماندہ اضلاع کی تعمیر نو اور تنظیم نو کے لیے بہت زیادہ وسائل درکار ہیں اور 20 پسماندہ اضلاع کے لیے ہونے والے اخراجات کا حجم 40 ارب روپے کے پہلے تخمینہ سے تجاوز کر جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت ان علاقوں کی تعمیر نو کے لیے پرعزم ہے تاکہ ان علاقوں کے لوگوں میں احساس محرومی کو دور کیا جا سکے۔وفاقی وزیر نے شرکائ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے تباہ شدہ پاکستان کی تعمیر نو کے سلسلے میں کم از کم تین ممکنہ قابل عمل تجاویز دیں۔ حکومت ان قابل عمل۔تجاویز سے بھرپور فائدہ اٹھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر ہی ایک مربوط منصوبہ وضع کیا جا سکتا ہے۔شرکاء نے بتایا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں فصلوں اور کھیتوں کو ہونے والے بڑے پیمانے پر نقصان کو مدنظر رکھتے ہوئے، فصلوں کی نشوونما کو بحال کرنے کے لیے بیج فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے جبکہ اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ آنے والے غذائی تحفظ کے بحران پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر فنڈز کی ضرورت ہے۔ وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کو این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کو ساتھ لے کر پلان پر عملدرآمد میں صف اول کا کردار ادا کرنا ہوگا ۔
احسن اقبال
وفاق متاثرہ علاقوں میں سیاسی تفریق کے بغیر صوبوںکیساتھ تعاون کر رہا، احسن اقبال
Sep 28, 2022