اسلام آباد (خبر نگار‘ اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نارکوٹکس عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت ملک دشمن بیانیے کے تحفظ کے لئے استعمال ہورہی ہے، بیرون ملک بدتمیزی کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے نہ صرف پاکستان کے کیس کو بہترین طریقے سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کیا بلکہ دوسرے ممالک کے سربراہان مملکت کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتوں میں بھی پاکستان کا کیس بھرپور طریقے سے لڑا۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا وہ بے حد افسوسناک ہے اور اس حوالے سے مریم اورنگزیب کے حوصلے کی داد دیتے ہیں کہ جس طرح انہوں نے برداشت کا مظاہرہ کیا مگر یہ رویہ بہت زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا۔ جن لوگوں نے وہاں پر ان کا پیچھا کیا، ان کو ہراساں کیا اس کے حوالے سے میں نے ایک درخواست تیار کی ہے جو وزارت داخلہ میں جمع کرائوں گا۔ جب بھی کوئی پاکستانی ملک سے باہر جاتا ہے تو پولیس اور حکومت پاکستان کی طرف سے گڈ کریکٹر کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جاتا ہے یعنی ویزا جاری کرنے والے ملک کو یقین دہانی کرائی جاتی ہے کہ مذکورہ شخص کے خلاف کوئی کیس یا دیگر جرائم نہیں ہیں مگر جس طرح کھلے عام مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں کو زدو کوب کرنے اور ہلڑ بازی کا سلسلہ اور ٹرینڈ چل پڑا ہے یہ ناقابل قبول بھی ہے اور ناقابل برداشت بھی ہے۔ کوشش ہوگی کہ ایسے لوگوں کے کریکٹر سرٹیفکیٹس منسوخ کئے جائیں اور برطانیہ داخلہ آفس کو ان کی تصاویر کے ساتھ آگاہ کیا جائے گا۔ جب یہ کارروائی آگے چلے گی تو نائیکوپ کی منسوخی اور پاسپورٹ کی بھی منسوخی ہو سکتی ہے۔ اگر ہم نے بھی حوصلہ افزائی شروع کردی تو پھر کسی کا بھی پبلک میں نکلنا محال ہوجائے گا اور پبلک میں آنا ممکن نہیں رہے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ساتھ سینٹرل لندن میں ناخوشگوار واقعہ پر منگل کے روز وزارت داخلہ کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہ ہوا جبکہ معاون خصوصی عطا تارڑ کی پریس کانفرنس میں لندن واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف ایکشن کی بات کی گئی تو اس حوالے سے ایک چینل سے جب یہ خبر نشر ہوئی کہ وزارت داخلہ لندن واقعہ پر ذمہ داران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ اس بارے میں وزارت داخلہ سے جب کسی باضابطہ بیان کے بارے میں پوچھا گیا تو بتایا گیا کہ آج ہماری جانب سے کوئی پریس ریلیز جاری نہیں ہوئی تاہم بعد میں وزیر داخلہ کے بھی چینل سے انٹرویو میں یہ نیوز آئی کہ ہم نے لندن میں مریم اورنگزیب کو ہراساں کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عطا تارڑ